ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کا جعلی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے:خواجہ آصف

اسلام آباد میں وزیر دفاع کی گفتگو
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہے تاکہ تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں جبکہ ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کا جعلی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی زیرصدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آج ہوگا
آئینی ترمیم کی اہمیت
مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ آئینی ترمیم کے لئے ہمارے نمبرز پورے ہیں، ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس ترمیم کی حمایت کریں، کوشش ہے کہ آج ہی آئینی ترامیم ہوجائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کونسل آف آرٹس اور دی آرٹ اینڈ کلچرل فورم کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
اداروں کی حدود اور جعلی پروپیگنڈا
ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہے، ترمیم کا مقصد ہے کہ تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں، سیاسی جماعتوں کی تجاویز آئین اور قانون کے تحت آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کہا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ اغوا ہوئے ہیں، بتایا جائے کوئی خاتون اغوا ہوئی ہیں یا پھر کوئی اور ہوا ہے، سب لوگ اپنے گھروں میں موجود ہیں۔ یہ جعلی بیانیہ بنانے والی پارٹی جو ہے یہ وہی اس قسم کے بیان یا کہانی بنا رہی ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: چین میں 17 سالہ لڑکی کے بطور سروگیٹ 50 برس کے شخص کے جڑواں بچوں کو جنم دینے پر ہنگامہ
واقعہ لاہور اور حکومت کے دعوے
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جو واقعہ ہوا، اس کا انجام کیا ہوا، وہ سارا جھوٹ آپ کے سامنے آگیا، یہ جب حکومت میں تھے اور اب جب حکومت سے باہر ہیں تو جعلی بیانیہ بنانے کی فیکٹری لگائی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 Brothers Killed by Tanker After Dropping Uncle at Karachi Airport
ترمیم کے اثرات
خواجہ آصف نے کہا کہ سب لوگ اپنے گھروں میں موجود ہیں اور ٹیلی فون پر بھی دستیاب ہیں، یہ لوگ پتہ نہیں کس بات کا رونا رو رہے ہیں، ان کو نظر آرہا ہے یہ ترمیم پاس ہو جائے گی اور انہوں نے جو پناہ گاہیں بنائی ہوئی ہیں وہ ان کو میسر نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کہاں ہیں، بہن مریم ریاض وٹو نے بیان جاری کردیا
مستقبل کے امکانات
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا ہوجائے تو زیادہ اچھا ہے، مستقبل میں اس کی افادیت زیادہ ہوگی تاہم اتفاق رائے نہ ہوا تو پھر بھی نمبرز پورے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شرمندہ یا خوفزدہ؟عمران خان سے ملاقات کیلئے بھی کوئی نہ آیا
اجلاس کی تبدیلی کا مقصد
قومی اسمبلی وسینیٹ اجلاس کا وقت بار بار تبدیل ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اجلاسوں کے اوقات میں تبدیلی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے ہے۔
اپوزیشن کی صورتحال
واضح رہے کہ گزشتہ روز مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے حکومتی دعوے کے برعکس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے اپنے ارکان اسمبلی کو ہراساں کئے جانے پر احتجاج جاری رکھا تھا، اپوزیشن نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں اس بل کے حق میں کبھی ووٹ نہیں دیں گے۔