آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو 64ارکان کی حمایت درکار، اصل میں پوزیشن کیا ہے؟ جانیے
آئینی ترمیم کے لئے سینیٹ کا جائزہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ میں آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو دو تہائی ارکان کی حمایت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں، حیدر مہدی، عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
سینیٹ میں حکومتی حمایت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق حکومت کو سینیٹ میں آئینی ترمیم کیلئے 64 ارکان کی حمایت درکار ہے۔ سینیٹ میں حکومتی بنچز پر پیپلزپارٹی کے 24 ارکان، مسلم لیگ ن 19، بلوچستان عوام پارٹی کے 4 ارکان ہیں، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے 3 سینیٹرز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججوں کے ضابطۂ اخلاق میں کثرتِ رائے سے ترامیم کی منظوری
متوقع ووٹوں کی تعداد
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اے این پی 3، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کا ایک ایک ووٹ بھی حق میں ہوگا۔ سینیٹ میں 4 آزاد ارکان بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیں گے جن میں سینیٹر فیصل واوڈا، انوارالحق کاکڑ، محسن نقوی اور عبدالقادر شامل ہیں۔ اگر جمعیت علما اسلام کے 5 ووٹ بھی مل گئے تو حکومتی نمبر 64 ہو جائیں گے۔
اپوزیشن کی صورتحال
دوسری جانب سینیٹ میں اپوزیشن بنچز پر 21 ارکان ہیں۔ پی ٹی آئی کے 17، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین کا ایک ایک رکن، بلوچستان نیشنل پارٹی کا ایک، اور بی این پی کے حمایت یافتہ 1 سینیٹر ہے۔








