پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ایک بار پھر ووٹ نہ دینے کا اعلان

تحریک انصاف کا 26 ویں آئینی ترمیم پر اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مودی پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پہلگام واقعے میں ہلاک افراد بےگناہ تھے: رانا ثناء اللہ
مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم مولانا صاحب کے گھر آئے تھے، ہماری ملاقاتیں کافی عرصے سے جاری ہیں۔ مولانا نے بردباری کا مظاہرہ کیا، ہمارے دکھ درد کو سمجھا اور ہم مولانا فضل الرحمان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی 12 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں تباہ کر کے ہڑپہ کو سیلاب سے بچانے والا ’’ہیرو محمد خان‘‘، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
حکومتی مسودے پر غور
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج بھی حکومتی مسودہ پر غور کیا ہے، ہم ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے کرتے ہیں، چھبیسویں ترمیم پر مولانا کے کردار کی قدر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معید پیرزادہ کے پاکستان سے بھاگنے اور امریکہ میں جائیدادوں کی کہانی لیکن یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ سینئر تحقیقاتی صحافی نے بھانڈا پھوڑ دیا
ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف 26 ویں ترمیم میں ووٹ نہیں دے گی لیکن پی ٹی آئی فلور پر جائے گی اور اپنا موقف بتائے گی مگر ووٹ نہیں کریں گے۔ مولانا ہمارے ساتھ رہے، ان کے معتقد ہیں۔ مولانا بالکل آزاد ہیں اور ان کے بل کی حمایت کرنے کو ہم سراہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تین ملکی سیریز کے فائنل میں آج پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی
مستقبل کے تعلقات
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے مستقبل میں بھی ایسا ہی تعلق رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق روسی صدر کا ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کرنے سے متعلق بیان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید غصہ آگیا
مولانا فضل الرحمان کی رائے
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے مجموعی طور پر کالے سانپ کے دانت توڑ دیے، زہر نکال دیا ہے۔ پی ٹی آئی کو متن پر اعتراض نہیں۔ آئین قوم کا ہوتا ہے، ہم نے مل کر محنت کی لیکن ایک پارٹی کی اپنی کوشش ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، دو دہشت گرد ہلاک
پی ٹی آئی کا جائز احتجاج
انہوں نے کہا کہ سمجھتا ہوں پی ٹی آئی نے جائز احتجاج کیا ہے، جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا، جو ان کے بانی کے ساتھ ہوا، ان کا اختلاف بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق امریکی نائب وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کے 5 منٹ بعد پاکستان پر الزام لگانے کو نا مناسب قرار دے دیا
بل میں تبدیلی
ان کا کہنا تھا کہ جو بل ہم نے مسترد کیا تھا، اس کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ ہم نے لمبا عرصہ نمائش کے لئے تو نہیں گزارا، آئین پاکستان تب بنا جب بلوچستان اسمبلی کو توڑ دیا گیا تھا۔ ترمیم کے لئے کسی پارٹی پر جبر نہیں کرسکتے۔
کارکردگی اور سینیارٹی
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سینیارٹی کے ساتھ کارکردگی کی بھی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔