اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر حملے نہیں ہوتے، ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صدارتی الیکشن میں اپوزیشن کے امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں صدر ہوتا تو نہ اسرائیل پر حملہ ہوتا اور نہ ہی غزہ اور لبنان میں جنگ چھیڑتی۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی ذات میں موجود مختلف صلاحیتوں کا اظہار کرنے میں بذات خود کوئی برائی نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انہیں ضرررساں انداز میں استعمال کیا جا سکتاہے
تعمیرات کی تباہی پر افسوس
’’ العربیہ نیوز‘‘ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر میں صدر ہوتا تو یہ تباہ شدہ شہر نہیں ہوتے۔ میں یہ جنگ کبھی شروع نہ ہونے دیتا۔ یہ تمام تباہی اور نفرت اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے گرفتار شرپسندوں کے ہوش ربا انکشافات
موجودہ حالات کا تجزیہ
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جب میں صدر تھا تو حماس اور حزب اللہ نہایت کمزور تھیں اور وہ کسی پر حملے کی جرات اور طاقت نہیں رکھتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کے خلاف آئی ایس آئی اور بھارتی خفیہ ایجنسی را مل کر کام کرے، بلاول بھٹو کی تجویز
ایران کی جارحیت پر تنقید
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میرے ہوتے ہوئے تو ایران کو جارحیت کی ہمت نہ ہوتی اور نہ ہی وہ اپنے دھڑوں کو عسکری مدد فراہم کرپاتا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی اور ملکی میڈیا کا ایل او سی کا دورہ، وزیر اطلاعات نے زمینی حقائق پیش کر دیئے
صدر جوبائیڈن کے خلاف تنقید
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ روس اور اسرائیل کی کھلی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے صدر جوبائیڈن کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آئے ہیں۔
بین الاقوامی تنازعات کا حل
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ اگر میں صدر ہوتا تو روس یوکرین کا مسئلہ نہیں ہوتا اور مشرق وسطیٰ میں جنگ نہ شروع ہوتی۔ میں نے عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو بحال کرایا۔