وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی، رانا ثنااللہ
وزیر اعظم کے مشیر کی وضاحت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ وزیراعظم اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: نفرت کی سیاست نے کچھ نہیں دیا، ہمیں ملک کی خاطر ذاتی انا قربان کرنا ہوگی: مریم نواز
میٹنگ کی تفصیلات
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس میٹنگ میں موجود تھا، میٹنگ میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ میٹنگ میں مختلف نوعیت کے معاملات زیر غور آئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان غزہ کے درمیان ممکنہ طور پر جنگ ختم کرنے پر اتفاق ہوگیا
26ویں آئینی ترمیم پر توجہ
انکا کہنا تھا کہ میٹنگ میں کہا گیا کہ فی الحال 26ویں آئینی ترمیم پر توجہ دینی چاہیے۔ میٹنگ میں طے ہوا کہ خورشید شاہ کی صدارت میں کمیٹی کام جاری رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کے ایک ہوٹل سے جاننے والے کی رقم چرا کر بیرونِ ملک فرار کی کوشش کرنے والا چینی شخص ایئرپورٹ پر گرفتار
متفقہ فیصلے کی اہمیت
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں جو کچھ ہوگا وہ متفقہ طور پر ہوگا، انفرادی طور پر کچھ نہیں ہوگا۔ 26ویں ترمیم بہت پرفیکٹ ہے، زیادہ تر حصہ جوڈیشری سے متعلق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور اسرائیل کا مائنڈ سیٹ ایک ہی ہے: حافظ نعیم الرحمان نے غزہ کی حمایت میں مارچ کا اعلان کر دیا
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مشترکہ کوششیں
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی لیڈر شپ کا اتفاق ہے کہ وہ اتفاق رائے سے لائی جائے، اس مقصد سے کام ہی نہیں ہو رہا کہ جو چیزیں رہ گئی ہیں ان کو لایا جائے۔
خیالات کی عمومی رائے
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بعض چیزوں پر عمومی رائے تھی کہ ہو جانا چاہیے، آرٹیکل 140 اے سے متعلق ترمیم شامل کرنے کا ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا۔








