سرکاری ملازم میاں بیوی کا بیٹا چین کا امیر ترین شخص کیسے بنا؟

زینگ یامنگ: چین کے نئے امیر ترین شخص
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کے بانی زینگ یامنگ چین کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم کو گھر جاکر انعامات دیئے، مجھے دفتر بلاکر ہی دے دیں، حیدر علی
تاریخی تبدیلی
Hurun ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تیار کردہ فہرست کے مطابق یہ پہلی بار ہے جب ٹک ٹاک کے مالک چین کے امیر ترین شخص بنے ہیں۔ اس طرح انہوں نے Nongft سپرنگ نامی کمپنی کے مالک زونگ شانسان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جو 3 سال سے چین کے امیر ترین شخص تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے قتل کے مجرم ارباب کو سزائے موت سنا دی۔
مالی حیثیت
44 سالہ زینگ یامنگ اس وقت 49.3 ارب ڈالرز کے مالک ہیں جبکہ منرل واٹر فروخت کرنے والی کمپنی کے مالک زونگ شانسان 47.9 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ زونگ شانسان کی دولت میں رواں سال کے دوران 24 فیصد کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن والے پہلے کہتے تھے کہ قاسم اور سلمان کہاں ہیں، اب پاکستان آنے کا فیصلہ کیا توکہتے ہیں وہ کیوں آ رہے ہیں؟حامد میر
زینگ یامنگ کی خاموش زندگی
دلچسپ بات یہ ہے کہ زینگ یامنگ 2023 میں اس فہرست میں 5 ویں نمبر پر تھے۔ چین کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہونے کے باوجود زینگ یامنگ کافی خاموش زندگی گزارتے ہیں اور ان کی نجی زندگی کے بارے میں بہت کم تفصیلات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وہ عادات جو آپ کی شخصیت کے معیار پر پورا نہیں اترتیں، انکی اصلاح خوشگوار اور مسرت انگیز کام ہو سکتا ہے، خود کو بے وقعت سمجھنے کی کوئی وجہ نہیں
ابتدائی زندگی اور تعلیم
1983 میں چین کے صوبے Fujian میں پیدا ہونے والے زینگ یامنگ کے والدین سرکاری ملازم تھے۔ ان کے نام ایک چینی کہاوت پر مبنی ہے جس کا مطلب پہلی کوشش میں ہر ایک کو حیران کرنا ہے۔ انہوں نے 2005 میں Nanki یونیورسٹی سے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں گریجویشن کی۔ وہیں ان کی اپنی اہلیہ سے ملاقات ہوئی تھی اور دونوں نے جلد شادی کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو گزشتہ مالی سال کے دوران 14 ارب 14کروڑ ڈالرز کی غیرملکی فنڈنگ ملی
کیریئر کا آغاز
ان کے اپنے الفاظ میں '2005 میں گریجویشن کرنے کے بعد میں نے ایک کمپنی Kuxun میں شمولیت اختیار کی، میں اس کے اولین ملازمین میں سے ایک تھا اور آغاز میں ایک عام انجینئر تھا مگر ملازمت کے دوسرے سال میں 40 سے 50 افراد کا انچارج تھا'۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، رہائشی عمارتوں کو نقصان کی اطلاعات
تجربات اور ترقی
انہوں نے مزید بتایا کہ 'اس وقت میں ٹیکنالوجی کا ذمہ دار تھا مگر جب پراڈکٹ کو مسائل کا سامنا ہوا تو میں پراڈکٹ پلان میں متحرک طریقے سے شامل ہوگیا، زیادہ تر افراد کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہئے، مگر میرا جواب تھا آپ کا احساس ذمہ داری اور خواہشات آپ کو متعدد کام کرنے کا جذبے دیتے ہیں اور تجربہ بڑھتا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے لیا
بائیٹ ڈانس کا قیام
کاروباری سرگرمیوں کا تجربہ اور ان کا حصہ بننے سے زینگ یامنگ کو مستقبل میں اپنی کمپنیوں کو کامیاب بنانے میں مدد ملی۔ 2012 میں انہوں نے بائیٹ ڈانس کی بنیاد رکھی جو اب دنیا بھر میں ٹک ٹاک کے باعث جانی جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شروع میں وہ ٹک ٹاک کو استعمال نہیں کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی اموات پر کمشنر کا نوٹس
ٹک ٹاک کے بارے میں خیالات
ان کے مطابق 'طویل عرصے تک میں ٹک ٹاک ویڈیوز کبھی کبھار ہی دیکھتا تھا جبکہ کبھی ویڈیو پوسٹ بھی نہیں کرتا کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ یہ ایپ نوجوانوں کے لئے ہے'۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 'مگر بعد میں ہم نے کمپنی کے تمام افراد کے لئے ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا اور لائیکس کی مخصوص تعداد حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا، یہ میرے لئے ایک بڑا قدم ثابت ہوا'۔
آج کا مقام
اب وہ چین کے امیر ترین شخص ہیں۔