Pertussis (Whooping Cough) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں
Complete Explanation of پرتوسس (کھانسی) - Causes, Treatment, and Prevention Methods in Urduپرتوسس (کھانسی) in Urdu - Pertussis (Whooping Cough) اردو میں
پرٹوسس، جسے عام طور پر Whooping Cough بھی کہا جاتا ہے، ایک متعدی بیماری ہے جو کہ Bordetella pertussis نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری خاص طور پر بچوں میں زیادہ عام ہے اور اس کی علامات میں شدید کھانسی شامل ہے جو اکثر کسی سانس کے واپسی کے دوران "ہوپنگ" آواز بناتی ہے۔ یہ بیماری چھوٹے بچوں کے لئے خطرناک ہو سکتی ہے، کیونکہ شدید کھانسی کے نتیجے میں ان کی ناکافی آکسیجن کی سطح ہو سکتی ہے۔ اس بیماری کی وجہ بنیادی طور پر ہوا کے ذریعے پھیلتی ہے، یعنی متاثرہ فرد کی کھانسی یا چھینک کے ذریعے موجود جراثیم دوسرے افراد تک منتقل ہو سکتے ہیں۔ دیگر وجوہات میں افراد کے درمیان قریبی رابطہ، خاص طور پر صحت کی کمزور حالت میں موجود افراد شامل ہیں۔
پرٹوسس کے علاج میں عام طور پر اینٹی بایوٹکس کا استعمال شامل ہوتا ہے، جو کہ بیماری کے دوران متاثرہ شخص کی حالت میں بہتری لاتے ہیں اور اس کی شدت کو کم کرتے ہیں۔ تاہم، اگر بیماری کے دورانیہ میں صحیح وقت پر علاج نہ کروایا جائے تو اس کے اثرات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ بچاؤ کے لئے، ویکسینیشن ایک مؤثر طریقہ ہے۔ بچوں کو 2، 4، اور 6 مہینے کی عمر میں ڈپتھریا، ٹیتنس اور پرٹوسس کی کمبی نیشن ویکسین دی جاتی ہے، جسے DTaP ویکسین کہا جاتا ہے۔ بالغ افراد کو بھی اپنی حفاظتی ویکسینیشن کو مقررہ وقت پر مکمل کرنا چاہئے تاکہ وہ نہ صرف خود کو بلکہ دوسروں کو بھی اس بیماری سے محفوظ رکھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: Voxiquin 500: استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
پرتوسس (کھانسی) in English
Pertussis, commonly known as whooping cough, is a highly contagious bacterial infection caused by the Bordetella pertussis bacterium. It primarily affects the respiratory tract and is characterized by severe coughing fits that can end in a high-pitched "whoop" sound when inhaling. The infection is particularly dangerous for infants and young children, who may experience complications such as pneumonia, seizures, and, in some cases, death. The disease spreads through respiratory droplets when an infected person coughs or sneezes, making it essential to understand its causes and transmission methods. Poor vaccination coverage, waning immunity, and the emergence of new variants contribute to outbreaks, highlighting the importance of vaccination for prevention.
Treatment for pertussis usually involves antibiotics, which are most effective when administered in the early stages of the illness. These medications help reduce the intensity of symptoms and prevent the spread of infection to others. However, they are not as effective in the later stages of the disease once the cough has progressed. Supportive care, such as hydration and cough management, also plays a crucial role in recovery. Preventative measures include vaccination, with the DTaP vaccine recommended for children and the Tdap booster for adolescents and adults to maintain immunity. High vaccination rates not only protect individuals but also contribute to community immunity, reducing the overall incidence of pertussis and safeguarding vulnerable populations.
یہ بھی پڑھیں: Velosef Capsule کیا ہے اور کیوں استعمال کیا جاتا ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
Types of پرتوسس (کھانسی) - Pertussis (Whooping Cough) کی اقسام
پرٹیوسس (ہوپنگ کاف) کی اقسام
1. بنیادی پرٹیوسس
یہ وہ قسم ہے جو خاص طور پر پہلی بار انفیکشن کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ اس میں علامات عموماً ہلکی ہوتی ہیں اور یہ آسانی سے دیگر لوگوں میں منتقل ہو سکتی ہیں۔ بنیادی طور پر یہ بچوں میں زیادہ عام ہے، خاص طور پر جو ویکسین نہیں لگائے گئے ہوں۔
2. پرانی پرٹیوسس
یہ قسم کئی مہینوں یا سالوں بعد دوبارہ ہونے والے انفیکشن کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں علامات میں شدت کم ہوتی ہے لیکن مرض کا دورانیہ طویل ہو سکتا ہے۔ یہ بالغ افراد میں زیادہ واقع ہوتی ہے جو اوپر سے کم قوت مدافعت رکھتے ہیں۔
3. شدید پرٹیوسس
یہ قسم خاص طور پر بچوں میں خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ اس میں کھانسی کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے اور مریض کو سانس لینے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ یہ شدید علامات اور پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
4. مائیکروبیولوجیکل پرٹیوسس
یہ قسم بوردیٹیلہ پرتوسیسی نامی بیکٹیریا کے انفیکشن سے ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا پھیپھڑوں میں مدد دینے والے خلیوں کو متاثر کرتی ہیں، جس سے سانس لینے میں دشواری اور شدید کھانسی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
5. ویکسین سے پہلے کی پرٹیوسس
یہ وہ حالت ہے جو ان بچوں میں پائی جاتی ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہوتی۔ اس میں بیماری کا خطرہ اور شدت بڑھ جاتا ہے، اور وہ زیادہ متاثر ہوتے ہیں جب کہ ان کے ارد گرد کے افراد ویکسینیشن شامل ہیں۔
6. آسٹیوپیتھک پرٹیوسس
یہ ایک نایاب قسم ہے جو عام طور پر ان لوگوں کو متاثر کرتی ہے جن میں مدافعتی نظام کی کمزوری ہوتی ہے۔ اس میں علاج کے بغیر، علامات میں شدت اور دورانیہ بڑھتا ہے، جو کہ کیوں اس کو الگ حیثیت دیتا ہے۔
7. زراعتی پرٹیوسس
یہ قسم خاص طور پر ان افراد میں پائی جاتی ہے جو خاص ماحولیات میں کام کرتے ہیں، جیسے کسانوں میں۔ اس کی وجہ جیسے دھول، زراعتی کیمیکلز، اور دیگر ماحولیاتی نقصان دہ عوامل ہیں۔
8. شکار پرٹیوسس
یہ قسم ان افراد میں دیکھی جا سکتی ہے جو کھلے ماحول میں شکار کرتے ہیں۔ جہاں پر وہ مختلف قسم کے جراثیم اور دیگر بیماریوں کے متاثرہ ہو سکتے ہیں، جو پرٹیوسس کی علامات کو بڑھا دیتے ہیں۔
9. ہسپتال میں اقتدار کی پرٹیوسس
یہ وہ پرٹیوسس ہے جو ہسپتال کے خطرناک ماحول میں پائی جاتی ہے۔ ہسپتال کے مریضوں، خاص طور پر بچے اور بوڑھے افراد، میں اس قسم کے انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ ان کا مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے۔
10. ریسیڈیوئل پرٹیوسس
یہ حالت خاص طور پر ان افراد میں دیکھی جاتی ہے جنہیں پہلے پرٹیوسس ہوا ہو، لیکن علامات مکمل طور پر ختم نہیں ہوئیں۔ اس میں مریض کبھی کبھار کھانسی کے دورے دیکھ سکتے ہیں، جو کہ ان کے روزمرہ کی زندگی میں خلل ڈال سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Baydal Syrup کے فوائد اور سائیڈ ایفیکٹس
Causes of پرتوسس (کھانسی) - Pertussis (Whooping Cough) کی وجوہات
پرٹسس (ووہوپنگ کاف) کی وجوہات:
- میوکوپلاسما بیکٹیریا: پرٹسس کی بنیادی وجہ "بورڈیٹیلا پرٹسس" نامی بیکٹیریا ہے جو ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے۔
- بیکٹیریا کی موجودگی: جب یہ بیکٹیریا انسان کے پھیپھڑوں میں داخل ہوتے ہیں تو یہ کھانسی کی شدت بڑھاتے ہیں۔
- وائرس: بعض اوقات، وائرل انفیکشن بھی بیماری کی شدت میں اضافہ کر سکتے ہیں، بالخصوص اگر یہ ابتدائی مراحل میں ہو۔
- ہوائی قطروں کے ذریعے پھیلاؤ: یہ بیماری متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک کے ذریعے ہوا میں موجود قطروں سے پھیلتی ہے۔
- کمزور مدافعتی نظام: اگر کسی شخص کا مدافعتی نظام کمزور ہو، تو اسے پرٹسس ہونے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے۔
- بچوں کی عمریں: چھوٹے بچے اور شیر خوار بچے اس بیماری کے لئے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں، کیوں کہ ان کا مدافعتی نظام مکمل طور پر ترقی یافتہ نہیں ہوتا۔
- بڑی عمر: بزرگ افراد کو بھی پرٹسس ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر انہوں نے ٹیکہ نہیں لگوایا۔
- غیر حفاظتی ٹیکے: اگر کسی بچے نے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے ہیں تو اسے پرٹسس ہونے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے۔
- آبادی کی کثافت: زیادہ آبادی میں رہنے والے افراد میں یہ بیماری جلدی پھیل سکتی ہے، جہاں لوگ قریب قریب رہتے ہیں۔
- تعلیمی ادارے: اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں بچے قریبی رابطے میں ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے بیماری کی شرح بڑھتی ہے۔
- کمپلیکس طبی حالتیں: ایسے افراد جو دل، سانس یا دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں پرٹسس ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
- ماحولیاتی عوامل: آلودہ ہوا، دھواں یا دوسرے ماحولیاتی عوامل بھی بیماری کے پھیلنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
- مسافرت: سفر کرنے کے دوران، اگر کسی متاثرہ شخص کے قریب رہا جائے تو بیماری منتقل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
- دیگر بیکٹیریا: کچھ دیگر بیکٹیریا بھی پرٹسس کی شدت میں اضافہ کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب جسم پہلے سے کسی انفیکشن کا شکار ہو۔
Treatment of پرتوسس (کھانسی) - Pertussis (Whooping Cough) کا علاج
پرتوسس (ہیپنگ کافر) کا علاج مختلف پہلوؤں پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں دوائیں، معاونت، اور دیکھ بھال شامل ہیں۔ ان علاجی اختیارات کا مقصد علامتوں کو کم کرنا، بیکٹیریا کو ختم کرنا، اور مریض کی عمومی صحت کو بہتر بنانا ہے۔
1. انٹی بایوٹکس: پرتوسس کی تشخیص کے بعد فوری طور پر انٹی بایوٹکس دے جانی چاہئیں، جیسے:
- ایریترومائی سین
- ازITHromی سین
- کلنڈمائسن
یہ دوائیں انفیکشن کے دوران اور علامات کی ابتدائی مرحلے میں زیادہ موثر ہوتی ہیں۔ انٹی بایوٹکس کے استعمال سے بیماری کی طوالت اور شدت کو کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر بچوں میں۔
2. علامتی علاج: پرتوسس کی ممکنہ علامات جیسے کھانسی، بخار، اور ناک بہنا کی مدد کے لیے:
- کھانسی کو کم کرنے کے لیے کھانسی دبانے والی دوائیں دی جا سکتی ہیں۔
- بخار کو کم کرنے کے لیے پیرسیٹامول یا آئبوپروفین استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- ناک کی بندش کو دور کرنے کے لیے سالین ناک کے قطرے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
3. معاونت: مریض کو مکمل آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ تجربہ کار افراد کو مریض کی حالت کو سنبھالنے میں مدد کرتا ہے:
- پانی کی مناسب مقدار پینا، تاکہ جسم کی ہائیڈریشن برقرار رہے۔
- غذائیت سے بھرپور خوراک، تاکہ جسم کی قوت مدافعت بڑھ سکے۔
- کرنٹین کرنے سے متاثرہ شخص کے دیگر افراد میں بیماری نہ پھیلنے میں مدد ملے گی۔
4. ہسپتال میں داخلہ: اگر مریض کی حالت خراب ہے یا شدید علامات ہیں، تو ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہو سکتی ہے:
- مریض کو اضافی مانیٹرنگ، آکسیجن تھراپی، یا دیگر طبی دیکھ بھال کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
5. ویکسین: پرتوسس کی روک تھام کے لیے ویکسینیشن انتہائی مؤثر ہے:
- چھوٹے بچوں کے لیے ڈی پی ٹی ویکسین تجویز کی جاتی ہے (ڈپتھیریا، پیمونیا، اور ٹٹنس کے خلاف)۔
- بڑوں اور حاملہ خواتین کے لیے ویکسی نیشن کی جانچ ہونی چاہیے۔
6. گھر میں دیکھ بھال: مریض کے آرام اور صحت یابی کے لیے گھر میں مخصوص سہولیات فراہم کریں:
- کھانسی کے دوران مریض کو بلند تکیہ پر سونے کی تجویز دی جائے تاکہ نیند کے دوران کھانسی میں کمی ہو سکے۔
- خشک ہوا سے بچنے کے لیے مرطوب بنانے والے آلات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اگر علامات میں بہتری نہ آئے یا شدید علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ مسلسل دیکھ بھال، دوائیں، اور معالج کی ہدایات پر عمل درآمد پرتوسس کے مؤثر علاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔