ماضی کو نہیں سوچتا، سب کو اچھی طرح معلوم ہے کیا ہورہا ہے کیا نہیں: محمد رضوان

محمد رضوان کا انٹرنیشنل کرکٹ پر دباؤ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل لیول کرکٹ کا الگ دباؤ ہوتا ہے، اچھا ریکارڈ برقرار رکھنا آسان نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ اے پی ایس ، لمحہ بہ لمحہ
شائقین کی توقعات اور ماضی کی پرفارمنس
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ شائقین نے جیسی امید کی ویسی قومی کرکٹ ٹیم نے پرفارمنس نہیں دی، شائقین کرکٹ ناراض ضرور ہوتے ہیں، میرے لیے ماضی کی پرفارمنس محض ماضی ہے، میں ماضی کو نہیں سوچتا، ماضی میں پرفارمنس اچھی ہو یا بری، میں ماضی یاد نہیں رکھتا، اگر ماضی میں رہا تو مستقبل میں سب کچھ ختم ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عاطف اسلم کے کنسرٹ میں خاتون کی سٹیج پر چڑھنے کی کوشش، گلوکار نے ردعمل کیا؟
انتخابی کمیٹی کی اتھارٹی
انہوں نے کہا کہ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کیا ہورہا ہے کیا نہیں، سلیکشن کمیٹی کے پاس اپنی اتھارٹی ہے اور کپتان کے پاس اپنی اتھارٹی ہے جب کہ چیئرمین پی سی بی کے سامنے سب جواب دہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یونان میں کشتی الٹنے کے واقعہ میں کتنے پاکستانی جاں بحق ہوئے؟ دفتر خارجہ نے بیان جاری کردیا
شاہین آفریدی کا نقطہ نظر
اس موقع پر فاسٹ بولر اور لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ ہر دن سیکھنے کا ہوتا ہے، ماضی میں نہیں رہنا چاہیے، لاہور قلندرز میں نوجوان کھلاڑیوں سے متعلق پرجوش ہوں، غلطی انسان سے ہوجاتی ہے، پی ایس ایل کو انجوائے کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں بارش کی پیشگوئی
پاکستان سپر لیگ کا کردار
شاہین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ ہماری اپنی لیگ ہے، سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، حارث رؤف پاکستان سپر لیگ کی پروڈکٹ ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد پی ایس ایل میں منتخب کیا جاتا ہے۔
حسن علی اور بابر اعظم کی رائے
فاسٹ بولر حسن علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو ٹیم پاورپلے اچھا کھیلے اس کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، کراچی کنگز نے اچھے فاسٹ بولر منتخب کرنے پر فوکس کیا۔
بیٹر بابر اعظم نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں تمام فرنچائز متوازن ہیں، پی ایس ایل میں ہر فرنچائز بہترین سکواڈ بنانے کی کوشش کرتی ہے۔