کیا موٹرز کے پلانٹ سے 900 کار انجن چوری

چوری کا حیران کن واقعہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع سری ستیا سائی میں واقع پینوکونڈا ٹاؤن کے قریب کیا موٹرز کے مینوفیکچرنگ پلانٹ سے تقریباً 900 کار انجن چوری ہونے کا حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ کمپنی کو اس بڑی چوری کا علم اس وقت ہوا جب مارچ میں سالانہ آڈٹ کے دوران ریکارڈز کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج نے خود ہی اپنے میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کردیا
معاملے کی تحقیقات
نیوز 18 کے مطابق ابتدائی طور پر کیا موٹرز نے باضابطہ شکایت درج کروانے سے گریز کیا اور پولیس سے غیر رسمی طور پر معاملے کی جانچ کی درخواست کی۔ تاہم جب پولیس نے واضح کیا کہ تفتیش کے لیے باضابطہ شکایت ضروری ہے تو کمپنی نے 19 مارچ کو پینوکونڈا انڈسٹریل اسٹیٹ تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی جس کے بعد باقاعدہ تحقیقات کا آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: کار سے چلتی گاڑی پر فائرنگ،3 افراد جاں بحق
پولیس کی کاروائی
سری ستیا سائی ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وی رتھنا نے بتایا کہ کیس کی تفتیش کے لیے تین خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ملک بھر میں مختلف مقامات سے شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تفتیش تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت انتظار کرتی رہ گئی، جیل حکام نے حکم کے باوجود عمران خان کو ویڈیو لنک پر پیش نہ کیا
چوری کی نوعیت
اس کیس میں شامل پینوکونڈا کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وینکٹسورولو نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ یہ چوری پچھلے پانچ سالوں سے مرحلہ وار اور منصوبہ بندی کے تحت ہو رہی تھی۔ پولیس کا ماننا ہے کہ یہ اندرونی سازش ہے اور اس میں ممکنہ طور پر سابقہ اور موجودہ ملازمین کی ملی بھگت شامل ہے۔
تفتیش کے نتائج
ابتدائی طور پر یہ شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ شاید یہ انجن تمل ناڈو سے پلانٹ تک ترسیل کے دوران چوری ہوئے ہوں لیکن بعد میں تفتیش سے ثابت ہوا کہ تمام انجن فیکٹری کے اندر سے ہی چوری کیے گئے اور ریکارڈز میں چھیڑ چھاڑ کی گئی۔