سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور میں ای چالان کا قانون چیلنج
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ رجسٹرار آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق اعتراض عائد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پر ریپ کا الزام امریکی نیوز چینل کو مہنگا پڑ گیا
درخواست دائر کرنے کی تفصیلات
شہری فلک شیر نے ایڈووکیٹ مظہر آمین چدھڑ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس درخواست میں پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور دیگر متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غریب موٹر سائیکل والے پر چالان کیے جا رہے ہیں طاقتور کو آپ کچھ کہہ نہیں سکتے ہیں؛اسد عمر
رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض
رجسٹرار آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر یہ اعتراض عائد کیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ای چالان کے متعلق دائر انٹرا کورٹ اپیل کی مصدقہ کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی ریٹنگ میں بہتری، اسلام آباد ایئرپورٹ پاکستان کا پہلا تھری اسٹار ایئرپورٹ بن گیا
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ای چالان کے ذریعے شہریوں کو فئیر ٹرائل کا حق نہیں دیا جا رہا۔ متاثرہ شخص کا مؤقف سنے بغیر اس کا چالان کرنا ناانصافی اور آئین و قانون کے خلاف ہے۔
درخواست کی استدعا
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔








