بھارت میں شوہر کی مسجد میں شکایت پر مردوں کے جتھے کا خاتون پر بہیمانہ تشدد، گرفتاریاں

بنگلور میں وحشیانہ تشدد کا واقعہ
بنگلورو (آئی این پی) بھارت کے شہر بنگلورو کے علاقے تاورے کرے کی جامع مسجد کے باہر ایک 38 سالہ خاتون پر مبینہ طور پر چھ افراد نے ڈنڈوں، پائپوں اور لاٹھیوں سے بہیمانہ تشدد کیا۔ واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد عوامی غم و غصے کے نتیجے میں پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مالی حالات سے تنگ ایوارڈ یافتہ معروف بھارتی ہدایتکار پنکھے سے جھول گیا
متاثرہ خاتون کی تفصیلات
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون شبینہ بانو نے بتایا کہ ان کے شوہر جمیل احمد شمیر نے گھریلو تنازعے کے باعث جامع مسجد میں شکایت درج کروائی تھی۔ جس پر انہیں، ان کی رشتہ دار 32 سالہ نسرین اور ایک شخص فیاض کو مسجد میں طلب کیا گیا۔ شبینہ نے کہا کہ مسجد کے باہر ایک گروہ نے انہیں گھیر کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان پر ڈنڈوں، پائپوں اور پتھروں سے حملہ کیا گیا اور قتل کی کوشش بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ
پولیس کی کارروائی
پولیس کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے نام محمد نیاز، محمد غوث پیر، چند باشا، عنایت اللہ، دستگیر اور رسول ہیں۔ شبینہ کی شکایت پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شبینہ نے اپنی شکایت میں بتایا کہ 7 اپریل کو ان کی رشتہ دار نسرین ان سے ملنے آئی تھیں۔ دونوں خواتین بچوں کے ہمراہ بکمبوڈی کی ایک پہاڑی کی سیر کو گئیں اور شام کو واپس آئیں۔ بعد ازاں شبینہ نے دوا لے کر آرام کرنا چاہا، لیکن نسرین وہیں رک گئیں، اور ایک شخص فیاض بھی ان کے گھر آیا۔
عدالتی کارروائی
اسی دوران شوہر جمیل احمد گھر پہنچے اور گھر میں نسرین اور فیاض کی موجودگی پر برہم ہو کر جامع مسجد جا کر شکایت درج کروائی۔ شبینہ نے 11 اپریل کو بھارتیہ نیا سنہیتا کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی اور ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔