کراچی میں ہیٹ ویو کی پیش گوئی

کراچی میں ہیٹ ویو کی پیش گوئی

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ موسمیات نے 21 تا 23 اپریل کے دوران شہر میں ہیٹ ویو کی پیش گوئی کردی ہے۔ اس کی وجہ سمندری ہواؤں کی بندش اور ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنا ہے، جس کے نتیجے میں پارہ معمول سے 4 سے 6 ڈگری زیادہ ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ناقابلِ یقین ملک دشمن فیصلے: سعید غنی

ہیٹ ویو الرٹ

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ہیٹ ویو الرٹ کے مطابق، پیر تا بدھ (21 تا 23 اپریل) شہر میں گرمی کی شدید لہر متوقع ہے۔ یہ لہر اس دوران سمندری ہواؤں کی مختصر موجودگی کے باوجود ہوسکتی ہے۔ الرٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کی شمال مغربی گرم ریگستانی ہواؤں کا شہر پر اثرانداز ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی

درجہ حرارت اور شہری احتیاطی تدابیر

محکمہ موسمیات نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ ہیٹ ویو کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے، جو معمول سے 4 تا 6 ڈگری زیادہ ہوگا۔ ہوا میں نمی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے، گرمی کی شدت اصل درجہ حرارت سے زیادہ محسوس کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قاضی فائز عیسیٰ پر لندن میں حملے کا معاملہ ،پاکستانی وزارت خارجہ نے کارروائی کے سخت احکامات جاری کردیئے

احتیاطی تدابیر

شہریوں کو خاص طور پر بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ دن کے وقت براہ راست دھوپ سے بچنے اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

مزید معلومات

محکمہ موسمیات نے یہ بھی بتایا ہے کہ صوبے کے وسطی اور بالائی اضلاع میں جاری ہیٹ ویو کی صورت حال میں آج سے کمی کا امکان ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...