عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ کا فیصلی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے 432 کارکن لاہور میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار
عدالتی وضاحت
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: متنازعہ نہریں کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے پولیس موبائل جلا دی، متعدد اہلکار زخمی
پالیسی کی تفصیلات
پنجاب کے پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دلیل دی کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں بلکہ جسمانی ریمانڈ کی تھی۔ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور کی رائے
جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے۔ توقع ہے کہ عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی پھرتی دکھائے گی۔