67ہزار عازمین حج وزیراعظم کے سعودی ولی عہد سے براہ راست رابطے کے منتظر، بحران شدت اختیار کر گیا، بڑے نقصان کا خدشہ

حج عازمین کی روانگی کا بحران
لاہور (میاں اشفاق انجم سے) 67ہزار عازمین حج وزیراعظم کے سعودی ولی عہد سے براہ راست رابطے کے منتظر ہیں۔ یہ بحران شدت اختیار کر گیا ہے، جس کی وجہ سے بڑی نقصان کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ 67ہزار عازمین کی روانگی صرف سعودی شاہی فرمان سے ممکن ہے، اور سعودی وزارت الحج نے اس معاملے پر تمام امور بند کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان، ژالہ باری کی بھی پیشگوئی
حج مشن کا کردار
تفصیلات کے مطابق، پاکستان حج مشن کا کردار بھی بڑا اہم ہے۔ پرائیویٹ حج سکیم کے67ہزار عازمین حج پیکیجز کے مطابق ادائیگیاں کر کے روانگی کے لیے حکومتی اقدامات کے منتظر ہیں۔ وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی حج 2026ء کی حج پالیسی بنانے میں مصروف ہے۔ 904 حج آرگنائزر میں سے بیشتر اسلام آباد میں ڈیرے لگائے بیٹھے ہیں اور اپنے عازمین کا سامنا کرنے سے کترائیں ہیں۔ وزارت مذہبی امور 67 ہزار عازمین کی روانگی یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی بجائے اپنے سرکاری عازمین حج کے آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ آج تک 7 ہزار سرکاری عازمین مدینہ پہنچ چکے ہیں، لیکن 41 منتظمین کے 90 ہزار عازمین میں سے ایک بھی حاجی روانہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کامیاب، بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم سیریز کھیلنے پاکستان کے دورے پر آئے گی
ایئر لائنز اور ہوٹلز کی صورتحال
بھاری رقوم ادا کرنے والے حاجیوں نے حج آرگنائزر کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایئر لائنز نے پی این آر کینسل کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ مکہ مدینہ عزیزیزہ کے ہوٹلز نے بقایا رقوم کا مطالبہ تیز کر دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ 10 مئی تک باقی رقوم نہ دی گئیں تو ہوٹلز کینسل ہوں گے اور رقم بھی ضبط ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: نہیں چھوڑ سکتے ہم ۔۔۔
ہوپ کے اندرونی مسائل
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوپ کی دھڑے بندی اور وزارت سے تعلقات خراب کرنے کی وجہ سے حج ٹریڈ کی ساکھ بُری طرح داﺅ پر لگی ہے۔ طوافہ کمپنیوں کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود سعودی وزارت الحج میں90ہزار پرائیویٹ سکیم کے عازمین کی وکالت بھرپور انداز میں نہیں ہوسکی ہے۔ وزارت کی ترجیح صرف سرکاری سکیم کے 90 ہزار عازمین ہیں، جبکہ پرائیویٹ سکیم کے عازمین کی ذمہ داری حج آرگنائزر کی ہے۔
حکومت کی عدم توجہ کے اثرات
وزارت حج مشن ہوپ کے درمیان بڑھتی ہوئی بداعتمادی کی وجہ سے 20 سال سے جاری کامیاب حج آپریشن کا تذکرہ کرنے کے لئے بھی کوئی تیار نہیں ہے۔ حکومت اور وزارت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر 67 ہزار عازمین حج سے محروم رہ گئے تو یہ دنیا بھر میں مذاق بننے کے ساتھ ساتھ، بھاری پیکیج حاصل کرنے والے حاجیوں کے لیے بھی مسائل پیدا کرے گا۔