چین نے دن کے وقت چاند پر لیزر شعاع بھیج کر خلائی تحقیق میں نئی تاریخ رقم کر دی

چین کا نیا سائنسی سنگ میل

بیجنگ(آئی این پی)چین نے خلائی تحقیق میں ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار دن کی روشنی میں زمین سے چاند کے مدار میں موجود سیٹلائٹ پر لیزر کی شعاع کامیابی سے بھیجنے کا سنگ میل عبور کرلیا۔یہ سائنسی پیشرفت چین کی ڈیپ اسپیس ایکسپلوریشن لیبارٹری (DSEL) نے 26 اور 27 اپریل کو ٹیانڈو سیٹلائٹ کے ذریعے مکمل کی، جسے ایک غیر معمولی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار پانی کی سیاست سے عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع، ہندو پنڈت نے کیا کہا؟ ویڈیو دیکھیں

ٹیکنیکل چیلنجز اور کامیابی

اب تک سورج کی شدید روشنی کی وجہ سے زمین سے چاند پر لیزر فائر صرف رات کے وقت ہی ممکن تھا، کیونکہ سورج کی روشنی لیزر سگنلز میں خلل ڈالتی تھی لیکن اس تجربے نے اس تکنیکی رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ مستقبل میں چاند کے ساتھ مستقل رابطہ اور نیویگیشن ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ڈی ایس ای ایل کے ماہرین نے اس تجربے میں لیزر کی درستگی کو چھ میل دور سے ایک بال کو نشانہ بنانے کے مترادف قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز پنجاب مظفرخان سیال کی صدارت میں چیف منسٹر پنجاب انٹرن شپ پروگرام کے حوالے سے اہم اجلاس

جدید ٹیکنالوجی کی مثال

اس مثال سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تکنیک کتنی باریک بینی اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو چاند کے مدار میں تیزی سے گردش کرنے والی سیٹلائٹس کو کامیابی سے ٹریک کر سکتی ہے۔ٹیانڈو سیٹلائٹ، جو مارچ 2024 میں لانچ کیے گئے تین سیٹلائٹس میں سے ایک ہے، چین کے مجوزہ چیوچیاو (Queqiao) ریلے نیٹ ورک کا اہم حصہ ہے۔ اس نیٹ ورک کا مقصد زمین اور چاند کے درمیان کمیونیکیشن اور نیویگیشن کا مستقل نظام قائم کرنا ہے، جو مستقبل کے خلائی مشن جیسے قمری گاڑیاں، روبوٹ اور انسانی مشنز کے لیے ضروری ہوگا۔چین کی اس کامیابی نے زمین سے چاند تک رابطے کے ایک اہم اندھے گوشے کو ختم کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت پہلگام واقعہ کو جواز بنا کر اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے: وزیراطلاعات

مستقبل کے خلائی مشن

اب خلائی مشن دن کے کسی بھی وقت چاند کے مدار میں موجود سیٹلائٹس سے ڈیٹا حاصل کر سکتے ہیں، جو خودکار خلائی گاڑیوں، لینڈنگ گائیڈنس اور قمری سطح پر روبوٹک ٹیموں کی ہم آہنگی کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔یہ کامیابی چین کے دیگر جاری خلائی منصوبوں کے ساتھ مل کر ایک بڑے مقصد کا حصہ ہے۔ 3 مئی 2025 کو چانگ ای-6 مشن نے پہلی بار چاند کے دور دراز حصے سے نمونے زمین پر واپس پہنچائے، جبکہ چانگ ای-8 مشن 2028 میں چاند کی جنوبی قطب پر چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی آزمائش کے لیے روانہ کیا جائے گا۔

مستقبل کی تیاری اور بین الاقوامی تعاون

یہ اقدامات روس کے ساتھ مل کر بنائے جانے والے انٹرنیشنل لونر ریسرچ اسٹیشن کی تیاری کا حصہ ہیں۔دن کے وقت چاند پر لیزر کی کامیاب رینجنگ نہ صرف ایک سائنسی معجزہ ہے بلکہ مستقبل میں انسان کی چاند پر مستقل موجودگی اور خودمختار خلائی مشنوں کی بنیاد بھی ہے۔ چین کی یہ پیشرفت عالمی خلائی دوڑ میں اس کی قیادت کے مضبوط عزائم کا اظہار ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...