روس، یوکرین کی تین روزہ جنگ بندی کا اختتام، پیوٹن کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا اختتام
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روس اور یوکرین کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کا اختتام ہو گیا ہے جس کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کو براہ راست مذاکرات کی نئی پیشکش کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بزنس پروفیشنل کونسل (پی بی پی سی) ابوظہبی کے زیر اہتمام یو اے ای اکنامک آؤٹ لک پر ایک خصوصی مکالمہ
نئی مذاکراتی پیشکش
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست امن مذاکرات 15 مئی کو ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہوں گے اور کوئی پیشگی شرط عائد نہیں کی جائے گی۔ روس مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے، تاہم یہ اسی صورت ممکن ہے جب دونوں فریقین سنجیدگی کے ساتھ بات چیت پر آمادہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں پلاسٹک کی بوتلیں جمع کرائیں اور 1000 روپے فوری پائیں، پنجاب حکومت کا معاہدہ طے
پیوٹن کا بیان
صدر پیوٹن کے مطابق، "ہم ایک ایسے حل کے خواہاں ہیں جو خطے میں پائیدار امن قائم کر سکے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ یوکرین بھی خلوص نیت سے مذاکرات کی میز پر آئے۔"
یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی نے 3 ماہ کے دوران 940 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے ذریعے 89 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا
ترک حکام کی یقین دہانی
دوسری جانب ترک حکام نے بھی مذاکرات کی میزبانی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک بار پھر روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور انسانی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گے۔"
جنگ بندی کے دوران صورتحال
تین روزہ جنگ بندی کے دوران اگرچہ محاذ پر بڑی جھڑپوں کی اطلاع نہیں ملی، تاہم فریقین نے ایک دوسرے پر چھوٹے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا الزام ضرور عائد کیا۔