سندھ طاس معاہدے کا احترام کیا جائے: برطانوی پارلیمنٹ

برطانوی پارلیمنٹ کی تشویش
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی پارلیمنٹ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے Indus Water Treaty کو برقرار رکھنے اور اس کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخ بتاتی ہے جس حکمران نے انصاف سے گریز کیا وہ نہیں رہا،مسلمانوں کے نظام انصاف میں خرابی تب پیدا ہوئی جب لالچ معاشرے میں بڑھ گیا
مقامی کمیونٹی کی بے چینی
روزنامہ امت کے مطابق برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ جیمز فرِتھ نے کہا کہ ہمارے حلقے کے بہت سے لوگ آزاد کشمیر، میرپور، کوٹلی اور گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی سے مقامی کمیونٹی میں بے چینی پھیل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ایسے شخص کو پاکستان کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا کہ سن کر آپ کی ہنسی نہیں رکے گی
پانی کی رسائی اور معاہدوں کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ پانی تک رسائی کو سیاسی ہتھیار نہیں بنانا چاہئے، سندھ طاس جیسے معاہدے خطے میں استحکام کے ضامن ہیں ان کی حفاظت لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے اہلیہ ملانیا کے ہمراہ پام بیچ میں ووٹ کاسٹ کر لیا
برطانوی حکومت کی کوششیں
فرِتھ نے برطانوی حکومت کی جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ برطانیہ، جو تاریخی طور پر اس خطے سے جڑا رہا ہے، مزید فعال سفارتی کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے سے فردو جوہری تنصیب کو شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق
برطانوی وزیر خارجہ کا بیان
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں 3 ملین سے زائد افراد کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے، ہم نے اس بحران کے آغاز سے اب تک بھارتی و پاکستانی وزرائے خارجہ سے 4 بار بات چیت کی ہے۔
سفارتی معاہدوں کی پاسداری
انہوں نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے سمیت تمام سفارتی معاہدوں کی پاسداری کریں، پانی کو کبھی بھی جنگی ہتھیار نہ بنایا جائے۔