عدالت نے عمران خان کا پولی گرافک و فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دیدی

انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے پولیس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کا اجلاس بھی طلب، اپوزیشن نے اہم فیصلہ کر لیا
سماعت کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں عمران خان سے تفتیش کے معاملے پر کیس کی سماعت کی اور وکلا کے دلائل کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آنے اور پھر ٹھوکریں کھانے کے بعد واپس جانیوالی امریکی خاتون اونیجا کے پاکستانی بوائے فرینڈ نے خاموشی توڑ دی، اعتراف محبت بھی کرلیا
عمران خان کے وکیل کا بیان
دوران سماعت، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پراسکیوشن کی درخواست قانون کے منافی ہے، بانی پی ٹی آئی کو گرفتار ہوئے 727 دن ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن اتنا وقت گزر جانے کے بعد درخواست لے کر کیوں آئی ہے، پراسکیوشن تاخیری حربے استعمال کررہی ہے جبکہ عمران خان فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانا نہیں چاہتے۔
عدالتی رائے اور مزید کارروائی
بیرسٹر سلمان صفدر نے مزید کہا کہ پراسکیوشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کررہی ہے، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اے ٹی سی لاہور کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان سے 9 مئی کے 12 مقدمات میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔ عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دی اور پولیس سے 26 مئی تک رپورٹ طلب کر لی۔