نجم سیٹھی کا انٹرویو کرنے پر بھارتی صحافی بہت بڑی مشکل میں پھنس گیا

بھارتی صحافی کرن ٹھاپر کے خلاف مقدمہ
نئی دہلی (ویب ڈیسک) پاکستانی تجزیہ کار نجم سیٹھی کا انٹرویو کرنے پر بھارتی صحافی کرن ٹھاپر کے خلاف دہلی میں مقدمہ درج ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: نجی بینک کی شکایت پر ایف آئی اے کی تحقیقات شروع ہوگئیں
مقدمے کی تفصیلات
مقامی اخبار روزنامہ جنگ کے مطابق کرن ٹھاپر کے خلاف مقدمہ بھارتی وکیل گوتم سبھروال کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ بھارتی وکیل نے مقدمے میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو انٹرویو دینے سے پہلے آئی ایس آئی کے جنرل ہیڈ کوارٹر سے بریفنگ لی ہوگی اور یہ حقیقت شاید کرن ٹھاپر صاحب کو بھی معلوم تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے روہڑی کی تقریباً پونے آٹھ سو کلومیٹر طویل لائن مکمل ہوگئی تھی، ان کے ساتھ ہی لاہور سے امرتسر تک کی لائن بھی بن کر تیار تھی۔
اعتراضات کا اظہار
گوتم سبھروال نے ایک بھارتی یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کرن ٹھاپر کی جانب سے نجم سیٹھی سے پوچھے گئے متعدد سوالات پر اعتراض کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایسی سفاک عدالت نہیں دیکھی جاتی۔۔۔
نجم سیٹھی کے جواب پر تنقید
اُنہوں نے مزید کہا کہ نجم سیٹھی نے کرن ٹھاپر کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'مجھے ذاتی طور پر یقین ہے کہ پہلگام واقعے میں بھارت ہی ملوث ہے پھر چاہے یہ بھارتی حکومت کی جانب سے کروایا گیا فالس فلیگ آپریشن تھا یا کسی مسلح گروپ کو اُکسا کر کروایا گیا' لیکن کرن ٹھاپر نے یہ جواب سن کر اپنے ملک کے دفاع میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
گرفتاری کی درخواست
بھارتی وکیل نے کہا کہ کرن ٹھاپر کو پی این ایس کی دفعہ 152 اور 153 اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت گرفتار کیا جائے۔