پنشن کے ساتھ تنخواہ کی بھی وصولی، ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا گیا

پنشن اصلاحات کے لئے اقدامات
اسلام آباد(آئی این پی)بین الاقوامی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے مطالبے پر پنشن اصلاحات پر عملدرآمد کے لئے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں درجنوں مسافر طیاروں میں بم کی افواہوں کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر اور ہنگامی لینڈنگ کا سلسلہ جاری
ایف بی آر کی ہدایات
میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے اسی تناظر میں فیڈرل بورڈ آد ریونیو( ایف بی آر) نے بھی ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روزانہ کے ہزاروں ڈالرز کمانے والا لڑکا، جس کا باپ ریلوے میں ایک چھوٹا سا ملازم تھا، کیسے؟ جانیے
ملازمین کی معلومات کی جمع آوری
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمیشنز کو جاری کردہ مراسلہ میں ہدایت کی ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ان تمام ملازمین کا ریکارڈ 26 مئی تک فراہم کیا جائے، جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی حیثیت ریگولر یا کنٹریکٹ میں دوبارہ ملازمت اختیار کی ہے۔
تفصیلات کی فراہمی کی ہدایات
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی تاریخ، نئی ملازمت کے حصول کی مدت اور تنخواہ و پنشن سے متعلق تمام تفصیلات مہیا کی جائیں۔ اس کے علاوہ، ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ 60 سال کی عمر کے بعد پنشن یا نئی سرکاری ملازمت کی تنخواہ میں سے صرف ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔