غزہ پر اسرائیلی بمباری نے دوران قید سب سے زیادہ خطرے میں ڈال دیا: سابق یرغمالی خاتون

حماس کی قید سے رہائی پانے والی خاتون کا مظاہرے میں خطاب
یروشلم (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے میں حماس کی قید سے رہائی پانے والی سابق یرغمالی خاتون بھی غزہ میں ہونے والی صیہونی جارحیت پر بول پڑیں۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی شکست پر بھارتی سیاست میں بھونچال، کانگریس کے مودی سرکار اور بھارتی فوج پر تابڑ توڑ حملے، ’’جنگی سوچ‘‘ کو ناکام قرار دیدیا
حکومت مخالف مظاہرے کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسرائیل کے شہر تل ابیب میں حکومت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔ مظاہرے میں سابق یرغمالی بھی شریک ہوئے، جہاں ایک یرغمالی خاتون نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے دوران قید ہمیں سب سے زیادہ خطرے میں ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
مظاہرین کے مطالبات
اس کے علاوہ مظاہرے میں یرغمالیوں کے خاندانوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے سوال کیا کہ تمھیں نیند کس طرح آجاتی ہے؟ جبکہ مظاہرے کے شرکا نے وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
حالیہ اسرائیلی حملوں کا اثر
دوسری جانب 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 80 سے زیادہ فلسطینی شہید اور خوراک کی قلت سے 4 سال کا ایک اور بچہ دم توڑ گیا۔