ایک کی سڑک پر اور دوسرے کی پارٹی آفس میں فحش حرکات، بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے دو رہنماؤں کی غیراخلاقی ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔

بھارت میں بی جے پی کے رہنماؤں کی غیر اخلاقی ویڈیوز کا سکینڈل
نئی دہلی (ویب ڈیسک) مسلمان مخالف بھارتی وزیراعظم کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو رہنماؤں کی غیر اخلاقی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: خبردار، پاکستان پر بڑا سائبر حملہ جاری، عوام کو مشکوک ویب لنکس نہ کھولنے کی ہدایت
ویڈیوز کی تفصیلات اور نوٹس کا اجراء
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ریاست اتر پردیش کے علاقے گونڈا سے تقریباً 120 کلومیٹر دور، ریاستی دارالحکومت لکھنؤ سے، بی جے پی کے ایک رہنما کو پارٹی کی جانب سے 'غیر اخلاقی' ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔ یہ ویڈیو ضلع پارٹی آفس میں ایک خاتون کے ساتھ ہے، جسے پارٹی ورکَر نے 'شرمناک' قرار دیا ہے۔
بی جے پی گونڈا کے صدر امر کشور کاشیپ کو پارٹی نے 7 دن کے اندر اپنے رویے کی وضاحت دینے کا کہا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری گووند نرائن شکلا نے امر کشور کاشیپ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرتی یہ ویڈیو پارٹی کی شہرت پر منفی اثر ڈالنے والے رویے کو ظاہر کرتی ہے اور پارٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زمیندار نے کھیتوں میں داخل ہونے پر گائے کی ٹانگ توڑ دی
ویڈیو کی تفصیلات اور ردعمل
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی صدر کی ہدایات کے مطابق، آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ سات دن کے اندر بی جے پی ریاستی دفتر میں تحریری وضاحت جمع کروائیں۔ مقررہ مدت میں تسلی بخش جواب نہ دینے کی صورت میں آپ کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ غیر اخلاقی ویڈیو 12 اپریل کو ریکارڈ کی گئی تھی۔
امر کشور کاشیپ نے صفائی پیش کرتے ہوئے انوکھا بیان دیا کہ خاتون نے انہیں فون کرکے بتایا کہ وہ بیمار ہے اور آرام کے لیے جگہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاتون ہماری پارٹی کی سرگرم رکن ہیں۔ انہوں نے مجھے فون کیا اور کہا، 'صدر صاحب میری طبیعت ناساز ہے اور مجھے کچھ دیر آرام کے لیے جگہ چاہیے۔' لہٰذا میں انہیں اپنے ساتھ پارٹی دفتر لے گیا۔ سی سی ٹی وی کیمروں نے خاتون کو پارٹی آفس کے باہر کار سے باہر نکلتے ہوئے قید کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سیریز میں آسٹریلیا کی عدم دلچسپی اور رضوان کے باؤلرز کو تاریخ بدلنے کا ایک اور موقع
دفاعی بیان اور مزید الزامات
اپنے دفاع میں بی جے پی رہنما امر کشور کاشیپ کا کہنا تھا کہ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے خاتون کو چکر آئے، میں نے ان کا ہاتھ پکڑا تاکہ مدد کر سکوں، اور انہوں نے بھی میرا ہاتھ پکڑا۔ اس ویڈیو کو غلط طریقے سے میرے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
ادھر ایک اور بی جے پی رہنما منوہر لال دھاکڑ کی غیر اخلاقی ویڈیو پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے مقامی سیاسی رہنما منوہر لال دھاکڑ کو دہلی-ممبئی ایکسپریس وے پر واقع ایک ٹول بوتھ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمروں نے خاتون کے ساتھ “شرمناک حرکت کرتے ہوئے دیکھا، جس کے بعد انہیں اتوار کو گرفتار کر لیا گیا۔
ویڈیو کی ممکنہ صداقت اور تحقیقات
یہ مبینہ ویڈیو (جس کی صداقت آئی اے این ایس تصدیق نہیں کرتا) ہفتہ کو وائرل ہوئی، جس کے بعد سیاسی حلقوں میں شدید بحث چھڑ گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ یہ رہنما دہلی-ممبئی ایکسپریس وے پر کار کے باہر ایک خاتون کے ساتھ "شرمناک فعل" انجام دیتے پائے گئے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مندیسر ضلع کے بھانپورا پولیس اسٹیشن نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور عوامی بے راہ روی اور فحش جرم کے تحت مقدمہ درج کیا۔ بھانپورا پولیس اسٹیشن کے انچارج آر سی ڈانگی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ انہیں بھارتیہ نیایا سمہیتہ کی دفعات 296، 285، اور 3(5) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
تاہم ہم اس معاملے کی مزید جانچ کر رہے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ویڈیو کو کس نے وائرل کیا اور اس کے پیچھے کیا مقصد تھا۔