گوجرانوالہ کے شہری کو شیر کے بچے گھر پر رکھنا بہت مہنگا پڑ گیا

شہری کی غیر قانونی تحویل سے شیر برآمد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب وائلڈ لائف نے گجرانوالہ سے شہری کے قبضے سے غیر قانونی تحویل میں رکھے گئے دو شیر برآمد کیے ہیں۔ ملزم کے خلاف وائلڈلائف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے شیر ضبط کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے فلسطینیوں کو جبری بےدخل کرنے کے اسرائیلی بیانات کی مذمت کردی
سوشل میڈیا ویڈیو کی وضاحت
اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں لقمان نامی شہری شیر کے گلے میں زنجیر ڈال کر اسے شہری آبادی میں گھوما رہا تھا اور ساتھ اسلحہ کی نمائش بھی کی جا رہی تھی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور خدشہ تھا کہ شیر کسی شہری پر حملہ کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور ناکامی کا سامنا، اعلامیہ میں کیا شامل نہ کروا سکا؟ جانیے
کارروائی کی تفصیلات
ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف رینجر شیخ زاہد اقبال کی ہدایت پر سینیئر وائلڈ لائف رینجر محمد عمیر کو ملزم کو تلاش کرکے کارروائی کی ہدایت کی گئی۔ نواحی علاقہ بٹالہ شرم سنگھ میں واقع فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے غیرقانونی طور پر رکھے گئے دو شیر برآمد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ، ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
قانونی کارروائی
سینیئر وائلڈ لائف رینجر محمد عمیر کے مطابق ملزم نے نہ ہی ان شیروں کو ڈکلیئر کیا ہے اور نہ ہی ان کے پاس لائسنس موجود تھا۔ فارم ہاؤس پر ایک ملزم محمد اکرم کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تاہم ٹک ٹاک بنانے والے ملزم لقمان عرف لوہا کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ کی پیروی
واضع رہے کہ پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974 ترمیم شدہ 2025 کے تحت بگ کیٹس کو شہری آبادیوں میں رکھنا اور ان کی نمائش جرم ہے۔ پنجاب وائلڈ لائف نے بگ کیٹس کو شہری آبادیوں میں رکھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بگ کیٹس کے ساتھ بنائی گئی خطرناک ویڈیوز شیئر کرنے پر پابندی ہے۔