رانا شمشاد احمد صدر راوین سٹوڈنٹس یونین منتخب ہوئے، امریکہ میں سفیر اور سیکرٹری خارجہ تعینات ہوئے، دانشور حلقوں میں انکی رائے کا بڑا احترام کیا جاتا ہے۔

مصنف: رانامیر احمد خاں
قسط: 47
یہ بھی پڑھیں: عرب ملازم کا خاتون ساتھی کو چومنا، امارات میں مہنگا ثابت ہوا
کالج میں میرے ہم عصر
چودھری جاوید حسین میرے بعد اگلے سال کوارڈینگل ہوسٹل کے سیکرٹری منتخب ہوئے۔ وہ بعدازاں سی ایس ایس کرنے کے بعد وزارت خارجہ میں سفیر کے عہدے پر پہنچے اور ایران، چین میں پاکستان کے سفیر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم کے خلاف شدید ردعمل
دوست اور رفقاء
ایوب خان دور کے مرکزی وزیر چودھری علی اکبر کے بیٹے کیپٹن نثار اکبر خان اور افضال اکبر خان بھی ہمارے ساتھ کوارڈینگل ہاسٹل میں مقیم رہے۔ عملی زندگی میں جانے کے بعد کیپٹن نثار اکبر خان بطور بزنس مین فیصل آباد سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے۔ اْن کے بھائی افضال اکبر خان سی ایس ایس کرنے کے بعد فارن سروس میں سفارت کے عہدہ تک پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا کے اے آئی چیٹ بوٹس کا نابالغ صارفین سے فحش گفتگو کا انکشاف
نامور وکلا اور سیاستدان
سردار عبدالطیف خان کھوسہ جو نامور وکیل، سیاستدان گورنر پنجاب بنے اور پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل بھی رہے، مجھ سے ایک سال بعد تک کوارڈینگل ہاسٹل کے مکین رہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا برآمدات، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ٹیرف میں نمایاں کمی کا فیصلہ
طلباء یونین کی قیادت
کالج میں داخلے کے بعد پہلے سال جاوید الطاف اور برادر ظفر الطاف اگلے سال چودھری محمدعارف جو بڑے پائے کے مقرر تھے، گورنمنٹ کالج راوین سٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہوئے۔ اس کے بعد رانا شمشاد احمد، چودھری عارف کی حمایت سے صدر راوین سٹوڈنٹس یونین منتخب ہوئے۔
رانا شمشاد احمد کی کامیابی
رانا شمشاد احمد سی ایس ایس کرنے کے بعد فارن سروس میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر اور بعدازاں سیکرٹری خارجہ تعینات ہوئے۔ آج کل وہ ایک اچھے تجزیہ کار کے طور پر جانے جاتے ہیں اور دانشور حلقوں میں اُن کی رائے کا بڑا احترام کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم پنجاب کے ہسپتالوں کی تعریفیں کرتی نہیں تھکتیں، اپنا علاج باہر سے کراتی ہیں: بیرسٹر سیف
آخری سال کی کھیپ
چوتھے سال ارشاد اللہ خان صدر راوین سٹوڈنٹس یونین منتخب ہوئے۔ وہ انتہائی ہنس مکھ، ملن سار اور ظاہری طور پر خوبصورت شخصیت کے مالک تھے۔ دنیا کا سب سے بڑا رہوڈز سکالر شپ حاصل کرنے اور آکسفورڈ میں پڑھنے کے باوجود عملی زندگی میں کوئی نیک نام نہ کما سکے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور، اسلام آباد اور سیالکوٹ ایئرپورٹ کا فلائٹ آپریشن بحال
ہم عصر ججز
گورنمنٹ کالج کے ہمارے ہم عصروں میں کرامت نذیر بھنڈاری بڑے لائق اور نیک نام جج ہائی کورٹ رہے۔ کوارڈینگل ہاسٹل میں ہمارے دائیں طرف ملحقہ ڈورمیٹری میں مقیم شیخ محمد رشید بھی ڈسٹرکٹ جج راولپنڈی اور بعدازاں جج لاہور ہائی کورٹ رہے۔
مزید افکار اور کارنامے
ڈاکٹر خالد رانجھا ہمارے کلاس فیلو اور کوارڈینگل ہاسٹل میں بھی ساتھ رہے۔ وکالت کے میدان میں بڑا نام پیدا کیا اور لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر بھی منتخب ہوئے۔ سرگودھا میں ہمارے حلقے سے ایم این اے، ایم پی اے کا انتخاب بھی لڑا مگر ناکام رہے۔
مگر اسی حلقہ میں ہمارے گاؤں چک نمبر 131 جنوبی کے پولنگ بوتھ سے ہمارے بھائی رانا نصیر احمد نمبردار گاؤں کی معاونت سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ ڈاکٹر خالد رانجھا جنرل پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں مرکزی وزیرِ قانون بھی رہے۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔