تاریک قانونی و سیاسی مستقبل، امریکا سے آیا’’وفد‘‘ ملاقات کا خواہشمند لیکن عمران خان تیار ہیں یا نہیں ؟ سینئر صحافی نے خبردیدی

امریکہ میں مقیم وفد کی عمران خان سے ملاقات کی خواہش

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی انصار عباسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جس وقت عمران خان کی قانونی اور سیاسی قسمت غیر یقینی نظر آ رہی ہے، امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹروں اور تاجروں کا ایک گروپ اس ہفتے کسی بھی وقت اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات کا خواہشمند ہے۔ عمران خان وفد کی پاکستان میں موجودگی سے آگاہ ہیں اور وفد کا خیال ہے کہ وہ ان سے ملاقات کیلئے آمادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیہون شریف: بکریوں اور بھیڑوں کا جھنڈ ٹرک کی زد میں آگیا، 30 سے زائد ہلاک

ملاقات کی ممکنہ تفصیلات

روزنامہ جنگ کے لیے انصار عباسی نے لکھا کہ متوقع ملاقات کی تفصیلات اب تک واضح نہیں لیکن وفد کا یہ دورہ عمران خان کیلئے ممکنہ ریلیف کے حصول کی خاطر خاموش سفارتکاری کے ذریعے نئی کوششیں شروع کرنے کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا باکسر عثمان وزیر کی مالی امداد اور سہولیات دینے کا اعلان

پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کردار

پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اس گروپ کی پاکستان آمد سے قبل ہی اس سے رابطے میں تھے۔ یہ وفد گزشتہ ہفتے سے ملک میں موجود ہے لیکن اب تک اسلام آباد میں اس کی کسی اہم عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی۔ وفد کا یہ دورہ پس پردہ کوششوں کا حصہ ہے۔ انہی کوششوں کے سلسلے میں یہ چند ماہ قبل بھی اسلام آباد آیا تھا اور سینئر سرکاری شخصیات اور عمران خان کے ساتھ ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر کا بیانیہ اور بھارتی اضطراب

عمران خان کے مستقبل کے حوالے سے قیاس آرائیاں

وفد کی ایک مرتبہ پھر پاکستان آمد سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ عمران خان کے مستقبل کا راستہ تلاش کیا جا رہا ہے، وہ بھی ایسے حالات میں جب پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کیلئے سیاسی اور قانونی ریلیف کے امکانات غیر یقینی کا شکار ہیں۔ پی ٹی آئی کی پالیسی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو پائی۔

یہ بھی پڑھیں: پاك فوج کی میزائل اسٹرائیک، ایل او سی پر دودنیال سیکٹر میں دشمن کی پوسٹ اڑا دی

بہتری کی ضرورت اور فوج کے ساتھ تعلقات

خیال کیا جاتا ہے کہ کسی بھی پیشرفت کے لیے ضروری ہے کہ پس پردہ ملاقاتوں کے ساتھ پی ٹی آئی کے عوامی سطح پر بیانات و پیغامات میں نمایاں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ بالخصوص پارٹی رہنماؤں، پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیموں اور پارٹی کے بین الاقوامی چیپٹرز کیلئے بہت ہی اہم ہے کہ وہ امریکا اور برطانیہ میں بیٹھ کر پاک فوج اور اس کی اعلیٰ کمان کے خلاف اپنایا جانے والا رویہ تبدیل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں باپ نے بیٹے کو گرم توے پر بٹھا کر لوہے کے راڈ سے تشدد کا نشانہ بنا دیا

فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی

فوجی اسٹیبلشمنٹ پر مسلسل تنقید، آن لائن مہمات اور بیرون ملک سے لابنگ کی کوششوں نے مبینہ طور پر کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ فوج نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ براہ راست بات چیت نہیں کرے گی، اس کے بجائے سیاسی قوتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے معاملات آپس میں حل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا ٹوئٹر اکاونٹ منظم پراپیگنڈا کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے: فیصل واوڈا

پارٹی کی داخلی صورتحال

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس وقت پی ٹی آئی کی اپنی صفوں میں دوسرے درجے کے کچھ رہنما اب تسلیم کرتے ہیں کہ پارٹی کے تصادم کے موقف نے تعمیری مذاکرات کے امکانات میں رکاوٹ ڈالی ہے، حتیٰ کہ جیل میں بند پارٹی لیڈر کی سطح پر بھی کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔

ریلیف کے حصول کیلئے محتاط اقدامات کی ضرورت

پارٹی کے اندر عمران خان کیلئے کسی نہ کسی طرح کے ریلیف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے محتاط اقدامات کرنے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کو کہا گیا ہے کہ وہ سیاسی کشیدگی کے حوالے سے نئے مرحلے کی تیاری کرے۔ یہ کشیدگی بار بار دہرائی جا رہی ہے لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...