فرعونوں کے مقبرے ملنا عام بات لیکن اب مصر سے ہزاروں سال پرانے ایسے مقابر دریافت کہ دنیا حیران رہ گئی

تاریخی دریافت
قاہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) مصر کے شہر لکسور میں تین ہزار سال سے زائد قدیم تین مقبرے دریافت ہوئے ہیں، جو مصر کے نئے بادشاہی دور (1539 تا 1077 قبل مسیح) کے اہم ریاستی عہدیداروں سے منسوب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی کو بتایا جب تک بڑا الائنس نہیں بنتا حکومت پر دباﺅ نہیں بڑھ سکتا: فواد چودھری
دریافت کی جگہ
سی این این کے مطابق یہ دریافت دراع أبو النجا کے علاقے میں ہوئی، جو غیر شاہی شخصیات کے لیے مخصوص قدیم قبرستان سمجھا جاتا ہے۔ مصر کی وزارت سیاحت و آثار قدیمہ کے مطابق یہ مکمل کھدائی مصری ماہرین آثار قدیمہ نے انجام دی۔
یہ بھی پڑھیں: شہزاد رائے نے پرانا گانا نئے انداز میں آج کی ’آنٹیوں‘ کے نام کردیا
مقابر کی تفصیلات
مقابر میں موجود نقوش اور تحریروں سے ان کے مالکان کی شناخت ممکن ہوئی۔ ان میں سے ایک مقبرہ رامیسائی دور کے ایک شخص آمن ام ایپت کا ہے جو آمن کے مندر یا جائیداد سے وابستہ تھا۔ دوسرا مقبرہ 18ویں خاندان سے تعلق رکھنے والے بکی کا ہے جو غلہ خانے کا نگران تھا۔ تیسرا مقبرہ اسی دور کے ایک شخص ایس کا ہے جو کئی سرکاری عہدوں پر فائز رہا، جن میں آمن کے مندر میں نگران، شمالی نخلستانوں کا گورنر اور منشی شامل ہیں۔
مقابر کی ساخت
حکام کے مطابق مقابر کی اندرونی ساخت مختلف ہے، جن میں صحن، راہداریاں، مرکزی ہالز اور تدفین کے کنویں شامل ہیں۔ یہ دریافت لکسور میں اس سال ہونے والی کئی دیگر اہم آثار قدیمہ کی دریافتوں میں ایک اور اہم اضافہ ہے۔