اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

اسرائیل کا عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز
سعودی وزیر خارجہ کا مغربی کنارے کا دورہ
نجی ٹی وی جیو نیوز نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتوار کو مغربی کنارے کے دورے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قلات میں فتنہ الہندوستان کیخلاف کامیاب کارروائی پر وزیراعلیٰ مریم نواز کااظہار تشکر
عرب وزرائے خارجہ کا فلسطینی صدر سے ملاقات
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، قطر اور ترکی کے وزرائے خارجہ اتوار کو رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں ایک وزارتی وفد اتوار کو رام اللہ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہرنائی میں شہید ہونیوالے پاک فوج کے 2 جوانوں کے بارے میں اضافی معلومات سامنے آگئیں
پہلا دورہ بعد از قبضہ
فلسطینی سفارت خانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے 1967 میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کے بعد کسی سعودی وزیر خارجہ کا مغربی کنارے کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پڑوسی ملک میں جعلی عدالت کا انکشاف، 5 سال تک جعلی جج، وکیل اور اردلی متحرک رہے لیکن بھانڈا کیسے پھوٹا؟ جانئے
اسرائیل کی جانب سے روکنے کی وجوہات
سعودی وزیر خارجہ کے مغربی کنارے کے ممکنہ دورے کے فیصلے کے بعد اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزراء خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہے تاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔ اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ ایسی ریاست قبول نہیں کی جائے گی۔
اسرائیل کا یہودی ریاست بنانے کا ارادہ
واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ کے دورے کا انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔