پانی کے نام پر دوسروں کو بلیک میل نہ کرو، یہ تمہارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ، تمہارا پانی بھی چین سے آتا ہے‘‘چینی پروفیسر نے بھارتیوں کو واضح پیغام دیدیا، ہوش اڑا دیئے

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے معاملے کی کشیدگی
بیجنگ ، نئی دہلی (ویب ڈیسک) پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بالخصوص پانی کے معاملے پر کشیدگی پائی جارہی ہے اور پاکستان میں آنے والے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر دفاع و شہری ہوابازی خواجہ محمد آصف کی طرف سے سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مزید کامیاب بنانے کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی
چینی پروفیسر کا انتباہ
اب ایک چینی پروفیسر نے بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو میں خبردار کیا ہے کہ "پانی کے نام پر دوسروں کو بلیک میل نہ کرو، یہ تمہارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، تمہارا پانی بھی چین سے آتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: 3سالہ بچی کا فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
معاہدے اور پانی کی تقسیم
انڈیا ٹوڈے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چینی پروفیسر کا کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں جائز مفادات کی خلاف ورزی خاص طور پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ میں پانی کی تقسیم کے بارے میں ہونے والے معاہدے کی وجہ سے ہے۔
دوسری بات یہ کہ چین اور ہندوستان سے ایک ہی دریا بہتا ہے، مغربی اور مشرقی دونوں حصوں میں چین اوپر کی طرف ہے اور ہندوستان نچلی طرف۔ مجھے امید ہے کہ ہم پرامن طریقے سے ان طاقتور دریاؤں سے پانی مختص کرنے کا کوئی طریقہ نکالیں گے، بجائے اس کے کہ پانی کو بہانے یا رخ موڑنے کی کوشش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: تاج حیدر کی خالی سینیٹ نشست کے لیے 4 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی جمع، جانچ پڑتال شروع
اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن رہنے کی اہمیت
میں ایک بار زوردوں گا کہ "دوسروں کے ساتھ وہ نہ کریں جو آپ نہیں چاہتے کہ دوسرے آپ کے ساتھ کریں، یہ بہت اہم ہے۔ خاص طور پر اس وجہ سے کہ ہندوستان اوپر کی طرف نہیں ہے، وہ عام طور پر بول رہا ہے، وہ درمیان میں ہے، لہٰذا نیچے والے لوگوں کے ساتھ کچھ کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ آپ کبھی نہیں جانتے کہ آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ آگ سے کھیلے گا: سابق پاکستانی ہائی کمشنر
اینکر کا سوال اور پروفیسر کا جواب
اس پر خاتون اینکر نے سوال کیا کہ آپ کی بات مشورہ کم اور دھمکی جیسی محسوس ہوتی ہے، کیا یہی ہے اور کیا یہ چین کا بھارت کے لیے پیغام ہے؟ پروفیسر نے جواب دیا کہ نہیں، میرا مشورہ ہمیشہ نیک نیتی پر مبنی ہوتا ہے، اور مجھے امید ہے کہ بھارت کے لوگ میری نصیحت کو سنیں گے۔
معاہدے کی تنسیخ کے نتائج
پروفیسر نے کہا کہ معاہدے کی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنا اور نچلی طرف کے لوگوں کو پانی فراہم کرنے سے انکار کرنا ایک معاہدے کی خلاف ورزی اور امن کے وقت میں انسانیت کے خلاف جرم ہو سکتا ہے، جبکہ جنگ کے وقت میں اسے جنگی جرم سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ بہت سنگین ہے کیونکہ آپ نچلی طرف رہنے والے لاکھوں لوگوں کی بات کر رہے ہیں جن کو پانی کے استعمال سے انکار کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ انسانی جسم کے 70 فیصد پانی کے استعمال سے انکار کر سکتے ہیں تو آپ واقعی ان کو مار رہے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہندوستان کی حکومت واقعی اتنی عقل مند ہوگی اور پاکستان کو بلیک کرنے کے لیے یہ کبھی نہیں کہے گی کہ آپ جب تک کچھ چیزیں ہمارے لیے نہیں کرتے، آپ کو پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں ملے گا۔
@infinityviews115 China threatened india: violation of Indus water treaty will land india, Pakistan and china in difficult situation #pakarmy #pakarmyzindabad #pti #imrankhan #pmln #congress #indianarmy ♬ original sound - ???????????????????????????????? ????????????????????