مولانا فضل الرحمٰن شادی کو بلوغت سے جوڑتے ہیں جبکہ اسلام اور آئین انصاف، تحفظ اور انسانی وقار پر زور دیتے ہیں: شرمیلا فاروقی

ردعمل برائے مولانا فضل الرحمٰن کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 میں یورپ میں تباہ کن جنگ ہو گی اور آبادی میں نمایاں کمی واقع ہوگی، زوال اور تباہی کا عمل آئندہ برس شروع، بابا وانگا کی پیشنگوئی سامنے آگئی
شرمیلا فاروقی کا موقف
ایک بیان میں شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن شادی کو بلوغت سے جوڑتے ہیں جبکہ اسلام اور آئینِ پاکستان انصاف، تحفظ اور انسانی وقار پر زور دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رانا شمشاد احمد صدر راوین سٹوڈنٹس یونین منتخب ہوئے، امریکہ میں سفیر اور سیکرٹری خارجہ تعینات ہوئے، دانشور حلقوں میں انکی رائے کا بڑا احترام کیا جاتا ہے۔
آئینی تحفظات
’’جنگ‘‘ کے مطابق شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 25 ۔1 واضح کرتا ہے کہ قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں اور قانونی تحفظ کے مساوی حق دار ہیں جبکہ آرٹیکل 25-2 کہتا ہے کہ جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہو گی۔ ہم ایسے طریقوں کا جواز پیش نہیں کر سکتے جو بنیادی انسانی حقوق اور آئینی ضمانتوں کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔
شادی کی کم از کم عمر میں اضافہ
شرمیلا فاروقی نے مزید کہا کہ شادی کی کم از کم عمر بڑھانا انصاف کی طرف ایک قدم ہے۔