ثناء یوسف کا قتل، ملزم کا بھائی بھی خود کشی کرچکا لیکن دراصل قاتل کو ٹک ٹاکر کے گھر کا پتہ کس نے دیا تھا؟ معمہ حل ہوگیا۔

لاہور میں ٹک ٹاک سٹار کا قتل

لاہور (ویب ڈیسک) اسلام آباد کے پوش علاقے میں اپنے گھر میں موجود ٹک ٹاک سٹار ثناء یوسف کو ان کے اپنے ہی گھر میں قتل کردیا گیا ہے۔ ان کے قتل کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ملزم کو متعلقہ گھر کا پتہ کیسے ملا۔

یہ بھی پڑھیں: آج ملک میں فی تولہ سونا 2100 روپے مہنگا ہوگیا

ملزم کی شناخت

نجی ٹی وی چینل ’’جی این این‘‘ کے پروگرام میں رپورٹر عثمان بٹ نے بتایا کہ ملزم فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کا رہائشی ہے، جسے سی آئی اے کی ٹیم نے گرفتار کیا۔ ملزم کا بڑا بھائی 2 سال قبل خودکشی کر چکا ہے، والدہ وفات پا چکی ہیں، اور والد گریڈ 16 سے ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں۔ یہ ملزم بے روزگار ہے، اور لوگوں کی گاڑیوں کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز بنا کر یہ ظاہر کرتا تھا کہ یہ اس کی گاڑیاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے نہیں لگتا بڑی لیڈرشپ اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرے گی، سینیٹر کامران مرتضیٰ

ثناء یوسف کے فالوورز اور سوشل میڈیا کی صورت حال

ثنا ء یوسف کے تقریباً 8 لاکھ فالوورز تھے اور اپنے مثبت مواد کی وجہ سے وہ مختلف برانڈز کی توجہ کا مرکز تھیں۔ سوشل میڈیا پر ان کا ایک فین تھا، جو لائیک شیئرنگ کرتا رہا۔ اسی پلیٹ فارم پر ثناء اور ملزم کا رابطہ ہوا۔ سلیبرٹیز اپنے فالوورز کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے جواب دیتی ہیں، اور یہ کوئی نئی یا غیر متوقع بات نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترمیم کے ڈرافٹ سے کونسی شقیں کس کے کہنے پر نکال دی گئیں۔۔؟ عاصمہ شیرازی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

ملزم کے اصرار کا نتیجہ

جب ملزم نے ثناء سے ملنے کا اصرار کیا تو انہوں نے انکار کر دیا۔ ملزم نے رینٹ کی گاڑی اور ڈرائیور کے ساتھ وہاں جانے کا فیصلہ کیا اور 8 گھنٹے تک وہاں رکا رہا۔ رپورٹر نے مزید بتایا کہ ثناء نے اپنے برتھ ڈے کے تحائف لینے سے بھی انکار کیا، اور کہا کہ اگر بھیجنے ہیں تو اس پتے پر بھجوادیں۔ یہ وہ لمحہ تھا جب ملزم نے اس گھر کا پتہ حاصل کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں منعقدہ منفرد نائٹ رن نے وفاقی دارالحکومت کی رات کو روشنیوں سے بھر دیا

کیک کاٹنے کے واقعہ کا اثر

ملزم نے گھر کے سامنے جا کر کیک کاٹا اور اس کی ویڈیو بنا کر ثناء کو بھیجی۔ اس واقعہ سے اہل محلہ میں بے چینی پیدا ہوئی، اور ملزم وہاں سے چلا گیا۔ اس صورتحال پر ملزم نے بے عزتی محسوس کی اور بات دل میں رکھ لی۔ دوتین دن بعد دوبارہ جا کر اس نے اس خوفناک اقدام کا فیصلہ کیا۔

سوالات اور تحقیقات

عثمان بٹ نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ملزم صرف ایک فرد ہے یا کوئی گینگ اس کے پیچھے تھا، جس نے گاڑی اور اسلحہ فراہم کیا؟ ملزم خود تو ایک بے روزگار شخص تھا، پھر یہ سب کچھ کرنے کی استطاعت کیسے حاصل کی؟ جس گاڑی کو اس نے کرائے پر لیا، اس کا ایک دن کا کرایہ بھی لاکھوں روپے ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...