امریکی ڈیل کی تجویز مسترد، ایران کے سپریم لیڈر کا یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

ایران کے سپریم لیڈر کا بیان
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ یورینیم کی افزودگی سے دستبردار ہونا ایران کے مفاد کے سراسر خلاف ہے۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی نئی جوہری ڈیل کی تجویز کو رد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
جوہری ڈیل کی تجویز
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ تجویز عمان کے ذریعے ایران تک پہنچائی گئی تھی جو کہ ایران اور امریکہ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ تاہم خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ کی شرائط ایران کی خودمختاری اور خودانحصاری کے اصولوں کے منافی ہیں۔ ایران پہلے ہی اس تجویز کو ناقابل قبول قرار دینے کا عندیہ دے چکا ہے کیونکہ اس میں نہ تو امریکہ کا رویہ نرم ہوا ہے اور نہ ہی ایران کے مفادات کا خیال رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی ہیلی کاپٹر ریڈیو ٹاور سے ٹکراگیا، 4 ہلاک
امریکہ کی مطالبات
امریکہ چاہتا ہے کہ ایران اپنی یورینیم افزودگی روک دے اور موجودہ افزودہ مواد بیرون ملک بھیجے تاکہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنا سکے۔ دوسری جانب ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور حکومت میں 2015 کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کر کے ایران پر دوبارہ سخت پابندیاں لگا دی تھیں، جس کے بعد ایران نے بھی معاہدے کی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے افزودگی کی سطح بڑھا دی۔
ایران کی موجودہ چیلنجز
ایران اس وقت اقتصادی بحران، پانی اور بجلی کی کمی، کرنسی کی گراوٹ اور اسرائیل کے ساتھ کشیدگی جیسے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے اور بارہا حملے کی دھمکیاں دے چکا ہے، جس پر ایران نے سخت جواب دینے کا عندیہ دیا ہے。