کراچی: رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کی منظوری، رانگ وے اور ون وہیلنگ پر بھاری جرمانے ہوں گے

کراچی میں رانگ وے کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت اقدامات
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں رانگ وے کی خلاف ورزی کرنے والی سرکاری اور غیر سرکاری گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، وزیر داخلہ و قانون سندھ ضیاء لنجار کی زیر صدارت موٹر وہیکلز رولز میں ترامیم کے بارے میں ایک اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں آئی جی سندھ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔
گاڑیوں کی فٹنس اور پابندیاں
اجلاس میں کمرشل اور نان کمرشل گاڑیوں کی فٹنس کو لازمی قرار دیا گیا۔ مزید برآں، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے ترامیم کی منظوری دی گئی۔
جرمانوں کی تفصیلات
صوبائی وزیر ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی فٹنس تھرڈ پارٹی کے ذریعے ہوگی، اور رکشوں کو سڑک پر لانے کی اجازت حاصل کرنی ہوگی۔ رانگ وے کی خلاف ورزی کرنے والی سرکاری گاڑیوں پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا، جبکہ رانگ وے پر موٹر سائیکل چلانے والوں کو 25 ہزار روپے کا چالان دیا جائے گا۔
ون ویلنگ اور ڈرفٹنگ پر سزائیں
ون ویلنگ اور ڈرفٹنگ پر پہلی بار ایک لاکھ روپے، دوسری بار 2 لاکھ اور تیسری بار 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
ٹریفک نظام کی بہتری
ضیاء لنجار نے مزید کہا کہ فور وہیلرز کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اور مال بردار گاڑیوں میں کم از کم 5 کیمروں کی تنصیب بھی لازمی ہوگی۔ یہ ترمیمی مسودہ سندھ کابینہ کے سامنے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ڈرائیونگ لائسنس کی پابندیاں
وزیر قانون سندھ نے بتایا کہ واٹر ٹینکرز اور ڈمپرز میں ٹریکر اور سینسر کی تنصیب بھی لازمی ہوگی۔ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل چلانے پر 25 ہزار اور کار کے بغیر 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
سخت قوانین اور چالان کا نظام
اجلاس میں کالے شیشوں، فینسی لائٹس اور ہوٹر کی آن لائن یا دکان پر فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ مزید برآں، ٹریفک کے ای چالان گاڑی مالک کے گھر کے ایڈریس پر بھیجے جائیں گے۔ ٹریفک، ٹرانسپورٹ، اور ایکسائز کا نظام آپس میں منسلک ہوگا اور چالان جمع نہ کرنے کی صورت میں گاڑی کی منتقلی اور فروخت نہیں کی جا سکے گی۔
ٹسٹمیٹ کی تعیناتی
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی بھی کی جائے گی۔