بجٹ میں کن چیزوں پر چھوٹ اور کن پر ٹیکس عائد؟ تفصیلات سامنے آگئیں

آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش ہونے والا ہے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، مختلف شعبوں پر اضافی ٹیکس لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ اور عاصم کی نئی تصاویر نے پھر سے ڈیٹنگ کے اشارے دے دیئے
بجٹ کی مجموعی حجم اور ٹیکس کا ہدف
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم سترہ ہزار 600 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔ ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے رکھنے اور دفاعی بجٹ میں 18 فیصد سے زیادہ اضافہ متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ ملازمین کے لیے تعطیل کا اعلان کردیا گیا
نئی ٹیکس تجاویز
بجٹ میں فری لانسرز کی آمدن پر بھی ٹیکس لگایا جائے گا۔ 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیا پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی جبکہ درآمدی سامان پر اضافی کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کی خوشی پاکستانیوں کو کیوں ناپسند ہے؟
ٹیکس میں رعایت اور نئے اقدامات
17 بعض شعبوں کو ٹیکس میں رعایت بھی ملے گی۔ حکومت کا نئے مالی سال سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی شروع کرنے کا پلان ہے۔ نئے بجٹ میں پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز ہے۔ بیرون ملک سے فری لانسنگ کے ذریعے کمائی بھی ٹیکس نیٹ میں آئے گی۔ ڈیجیٹل یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے حاصل کمائی پر بھی اضافی ٹیکس لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روزگار کے لیے متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانیوں کے لیے اہم خبر
آئی ایم ایف کے مطالبات
آئی ایم ایف نے کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق مشروبات اور سگریٹ سیکٹر پر ٹیکس میں کمی کی تجویز ہے۔ سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس لگانے پر بھی غور جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ 2025-26 کی شق وار منظوری کا عمل جاری
ریٹائرڈ ملازمین اور سرکاری ملازمین کے لئے تجاویز
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافہ جبکہ گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کو 30 فیصد الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، دونوں ملکوں میں 550 شیڈول پروازیں منسوخ
صنعتی شعبے کے لئے اقدامات
صنعتی شعبے کے لیے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی میں کمی کا امکان ہے۔ ساڑھے 800 سی سی مقامی گاڑیوں پر جی ایس ٹی میں 5.5 فیصد اضافہ زیرغور ہے۔ نئے بجٹ میں بڑی کمپنیوں کے لیے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی تجویز ہے۔ تعمیراتی صنعتوں کے لئے بھی خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی متوقع ہے۔
تجارتی ہدف
نئے بجٹ میں اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالرمقرر کیا گیا ہے۔ برآمدات کا ہدف 35.3 ارب ڈالر جبکہ درآمدات کا ہدف 65.2 ارب ڈالر رکھنے کی تجویز ہے۔