اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ماہ میں 600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس مقدمات نمٹا دیے

اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نے گزشتہ 2 ماہ کے دوران 600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس سے متعلق مقدمات پر حکم امتناع ختم کر کے کیس نمٹا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی سٹورز بند
خصوصی ڈویژن بینچ کی تشکیل
ڈان نیوز کے مطابق، جسٹس محمد اعظم خان اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل خصوصی ڈویژن بینچ نے 424 ارب روپے کے ٹیکس کیسز نمٹائے۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی ہدایت پر ٹیکس اور ریونیو کیسز جلد نمٹانے کے لیے خصوصی ڈویژن بینچ قائم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو، ایک تجزیہ
مزید کیسز کا خاتمہ
جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے 150 ارب روپے کی ٹیکس ریکوری کے 94 مقدمات نمٹائے، جبکہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے 36 ارب روپے کے ٹیکس کیسز پر حکم امتناع ختم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سال کے 365 دن کیفے چلانے والی 100 برس کی خاتون، 1958 سے کوئی چھٹی نہیں کی
وزارت خزانہ کی جانب سے اقدامات
یاد رہے کہ وزارت خزانہ نے رواں ماہ کی ابتدا میں بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی اور سخت ہدایات کی بدولت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپنے قانونی نظام میں نمایاں بہتری لاتے ہوئے زیر التوا مقدمات میں بڑی کامیابی حاصل کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: غیرقانونی بھرتی کیس: پرویز الہٰی کی حاضری معافی کی درخواست منظور
ایف بی آر کی کامیاب کاروائیاں
وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کی ہدایات پر ایف بی آر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز کی بھرپور پیروی کی، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے ایف بی آر کے حق میں فیصلے دیتے ہوئے عدالت نے مجموعی طور پر 36.14 ارب روپے مالیت کے مقدمات نمٹا دیے۔
قومی محصولات کی وصولی میں بہتری
اعلامیے کے مطابق کھربوں روپے کا ریونیو جو عرصہ دراز سے مختلف مقدمات میں پھنس کر رہ گیا تھا، جس نے قومی محصولات کی وصولی میں بڑی رکاوٹ پیدا کر رکھی تھی، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر قانونی کارروائیوں اور نمائندگی کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی وضع کی گئی، جس کے نتیجے میں ایف بی آر کو نمایاں کامیابیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔