اسرائیلی حملے کا ایران کی جانب سے کیا جواب متوقع ہے؟ کس جگہ کو اور کیسے نشانہ بنایا جائے گا؟

ایران کی اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی معاملات پر تبصرے کرنے والے تھامس کیتھ نامی ٹویٹر صارف نے ایران کی اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی کے دوران ممکنہ لائحہ عمل کی پیشگوئی کرتے ہوئے چند اہم پہلو بیان کیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا جواب کثیر جہتی ہوگا جس میں فتح 10 اور ذوالفقار کو وقفوں وقفوں سے داغا جائے گا تاکہ آئرن ڈوم اور ایرو ڈیفنس سسٹم پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ: پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 328 رنز کا جال بچھا دیا
اسرائیل کی ابتدائی کارروائی
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ابتدائی کارروائی کوئی چال نہیں تھی، صبح ہوتے ہی 300 سے زائد فضائی حملوں نے ایران کے شہروں کے اندر گہرائی تک وار کیے، جن کا پہلا نشانہ ایران کے جوہری اور میزائل انفراسٹرکچر تھا۔ عراق اور یمن سے ڈرونز لانچ کیے جانے کی اطلاعات ہیں، جنہیں محض اتفاقی نہیں بلکہ اسرائیلی دفاعی نظام کو اوورلوڈ کرنے کے لیے مربوط انداز میں بھیجا گیا۔ یہ اکیلے اڑنے والے میزائل نہیں، بلکہ ضرب کو کئی گنا بڑھانے والے ہتھیار ہیں، جنہیں اسرائیل کے دفاعی حصار میں شگاف ڈالنے کے لیے فتح اور ذوالفقار میزائلوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2024 سے اب تک کتنے ہزار پاکستانیوں کو بیرون ملک سے نکال دیا گیا؟ بڑا انکشاف
ایران کے کثیر جہتی جواب کی توقعات
انہوں نے کہا کہ ایران کا جواب مساوی نہیں ہوگا بلکہ کثیر جہتی ہوگا۔ ایران بیلسٹک میزائل (فتح10 اور ذوالفقار) وقفوں کے ساتھ داغے گا تاکہ آئرن ڈوم اور ایرو ڈیفنس سسٹمز پر دباؤ ڈالا جا سکے، ساتھ ہی یمن اور عراق سے کروز ڈرونز کے ذریعے پرت در پرت حملے کیے جائیں گے۔ حزب اللہ شمالی سرحدوں پر مکمل حملے کے بجائے درست نشانہ بازی کے ذریعے اسرائیلی دفاعی نظام کو تحلیل کرنے کی کوشش کرے گی۔ الحشد الشعبی کے سیل اربیل اور عین الاسد میں امریکی لاجسٹک سپلائی چینز کو نشانہ بنائیں گے۔ ان حملوں کا مقصد امریکی ہلاکتیں نہیں بلکہ امریکہ کو کشیدگی کے جال میں الجھانا ہے۔
Israel’s opening wave was no feint, 300+ sorties struck deep into Iranian cities by dawn, taking first cuts at nuclear and missile infrastructure. Reported swarms of drones launched from Iraq and Yemen, designed not just to coincide, but to overload. These are not lone…
— Thomas Keith (@iwasnevrhere_) June 13, 2025
یہ بھی پڑھیں: ممکن ہے 24نومبر سے پہلے ہی کوئی بڑا کام ہو جائے، کسی وقت بھی فیصلہ آ سکتا ہے ۔۔۔؟ مظہر برلاس نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
عالمی منڈی پر اثرات
اس صورتحال کے فوری اثرات عالمی منڈی پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں۔ جنگ کی تصدیق کے بعد برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ اگر آبنائے ہرمز میں کسی ایک ٹینکر کو نقصان پہنچتا ہے تو تیل کی قیمت اضطراری ردعمل کے تحت 90 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹ ٹیم کا چیمیپئنزٹرافی کیلئے پاکستان آنے سے انکار،چیئرمین پی سی بی کا مؤقف بھی آ گیا
سائبر اور الیکٹرانک جنگ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں
یہ وہ مقام ہے جہاں ففتھ جنرینشن وار کا میدان پوری شدت سے سرگرم ہو جائے گا۔ سمندری پانی صاف کرنے والے پلانٹس پر او ٹی میلویئر (OT malware) کے حملے، متحدہ عرب امارات کے بینکوں میں ڈیٹا کی مکمل تباہی، ایرانی ہلاکتوں کی وائرل تصاویر کے ذریعے ذہنی دباؤ اور الجھن پیدا کرنا۔ توقع ہے کہ سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر کا امتزاج اسرائیلی پاور گرڈ کو مفلوج کرنے کی کوشش کرے گا، اس کے بعد اقوام متحدہ کے ایوانوں میں بیانیاتی جنگ کے ذریعے مغربی اتحاد کے عزم کو کمزور کرنے کی مہم چلے گی۔
حکمت عملی کا توازن
اگر ایران کے جواب میں کوئی بھی حملہ اسرائیلی سرزمین پر اثر انداز ہوا اور نقصان ہوا تو حکمت عملی کا توازن بدل جائے گا۔ تاہم اگر اسرائیل تمام حملے کامیابی سے روکنے میں کامیاب رہا تو تل ابیب اسے اپنی ناقابل شکست طاقت کا ثبوت قرار دے کر مزید حملوں کی تیاری کرے گا۔ اصل خطرہ یہ ہے کہ آیا ایران امریکی فوجی اڈوں کو بھی اپنے نشانے پر رکھتا ہے یا نہیں۔ اگر کسی غلط مقام پر ایک امریکی ہلاکت ہو جاتی ہے تو سارا منظرنامہ یکسر تبدیل ہو سکتا ہے۔