محرم الحرام کے لیے ہنگامی پلان کی تشکیل، فوج و رینجرز کی تعیناتی اور موبائل سگنلز کی بندش کے بارے میں سفارشات طلب

محرم الحرام کے لیے ہنگامی پلان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) محرم الحرام کے لیے ہنگامی پلان کی تشکیل، فوج و رینجرز کی تعیناتی اور موبائل سگنلز کی بندش کے بارے میں سفارشات طلب کر لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ مذاکرات: آئی ایم ایف کے مزید مطالبات سامنے آگئے
محکمہ داخلہ کی جامع منصوبہ بندی
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کے پُرامن اور محفوظ انعقاد کیلئے جامع منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔ محرم مانیٹرنگ کیلئے خصوصی ای پورٹل تشکیل دیا گیا ہے اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو 5 روز کے اندر مجالس، جلوس، حساس مقامات، زباں بندی و ضلع بندی سمیت تمام معلومات اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی پہلی ترجیح غزہ جنگ نہیں یوکرین جنگ کا خاتمہ ہوگا،ملیحہ لودھی
سیکیورٹی ہدایات اور خصوصی ٹیمیں
محکمہ داخلہ نے پولیس اور انتظامیہ کو بھی سیکیورٹی سے متعلق اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔ آئی جی پنجاب کو ہدایت دی گئی ہے کہ حساس مقامات پر پولیس کی امداد کیلئے فوج و رینجرز کی مطلوبہ تعداد کے بارے میں مطلع کریں جبکہ حساس مقامات پر موبائل سگنلز بند کرنے کی تجاویز بھی طلب کی گئی ہیں۔ لاؤڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام کیلئے خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حاجی محمد یوسف خان رند نے باقاعدہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی
ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن اور ہنگامی حالات کی منصوبہ بندی
محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ 2015 کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کا پلان تیار کرنے اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کے ذریعے اس پلان کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام ڈپٹی کمشنرز اشتعال انگیز مقررین کی زباں بندی و ضلع بندی کیلئے تازہ فہرست مرتب کر کے 5 روز میں محکمہ داخلہ کو ارسال کریں گے۔ پنجاب بھر میں انتظامیہ اور پولیس کو حساس مقامات کی نشاندہی کر کے فول پروف انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ماڈل جنت امین خان کو کراچی کے مال میں جانا مہنگا پڑ گیا، مداحوں نے گھیر لیا
سیکیورٹی پلان کی تشکیل اور خالی جگہیں
محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح ہدایت کی ہے کہ یکم تا 10 محرم الحرام تمام مکاتب فکر کی تقریبات کیلئے الگ الگ سیکیورٹی پلان تشکیل دیا جائے تاکہ کسی کوتاہی کی گنجائش باقی نہ رہے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کی روک تھام کیلئے محکمہ اوقاف کو ڈویژنل سطح پر اتحاد بین المسلمین کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ صوبہ بھر میں انتظامیہ کو جلوسوں کے روٹس پر بجلی کی لٹکتی تاروں کو سمیٹنے اور خطرناک تاروں کو کلئیر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
جلوسوں کی مانیٹرنگ اور امن و امان
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ طے شدہ مقامات کے علاوہ کسی اور جگہ جلوس یا مجلس کی اجازت نہیں ہوگی اور تمام مجالس و جلوسوں کی مکمل مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی۔ امن و امان کے قیام کیلئے صوبہ بھر میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے。