وزیر اعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، اسرائیلی حملوں کی مذمت

پاکستان اور ایران کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیرِ اعظم آفس کے مطابق ایرانی صدر سے گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسرائیلی حملہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع
اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے، ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے ایرانی صدر سے کہا کہ اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر پاکستان حکومتِ ایران اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھر میں بم رکھ کر 20 لاکھ تاوان کی وصولی کا مطالبہ، بم نقلی نکلا
ایرانی صدر کی جانب سے شکریہ
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے مشکل وقت میں ایران کی حمایت اور یکجہتی پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی صدر نے بالخصوص اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی حمایت پر بھی وزیرِاعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشار الاسد کے سب سے خطرناک مخالف شامی باغی کون ہیں؟
ایران کا نقطۂ نظر
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطۂ نظر سے آگاہ کیا۔ ایرانی صدر نے عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
آگے کی منصوبہ بندی
وزیرِاعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ وزیرِ اعظم نے حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ایرانی صدر سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔