اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کا مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر اظہار خیال
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر سوال اٹھایا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ اسرائیل کی مدد کیوں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف کے کسی فیصلے کو قبول نہیں کرتا، اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا ایران کی حمایت میں متحد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گرمی سے تنگ لودھراں کا نوجوان گھر والوں سے کھاد اور سپرے کے پیسے لے کر مری سیر کو نکل گیا
پاکستانی سیاست کے مسائل
مولانا فضل الرحمان نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینیٹر فیصل واوڈا کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے لیے مسائل اور مشکلات موجود ہیں۔ انہوں نے بھارتی جارحیت پر قوم کی یکجہتی کی تعریف کی اور کہا کہ اتحاد ایک رحمت ہے جبکہ تقسیم عذاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل
فیصل واوڈا سے ملاقات
فیصل واوڈا سے ملاقات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ یہ ایک مثبت بات ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام اگر کسی پارٹی اور منشور کو قبول کرتے ہیں تو کون سی قوتیں ہیں جو لوگوں کے اقتدار کا راستہ روکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان لڑکی کے پیٹ میں درد، ہسپتال لے جایا گیا تو آپریشن کے دوران اندر سے کیا نکلا؟ ڈاکٹر بھی حیران
نئے سیاسی اتحاد کی نفی
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ ملک میں کوئی نیا سیاسی اتحاد نہیں بن رہا۔ ان کے مطابق، جمعیت علمائے اسلام کے بغیر حکومتیں نہیں بنتی یا جاتی ہیں۔ جب سیاست کی جاتی ہے تو اقتدار کے لیے کی جاتی ہے۔ انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ اسرائیل کی مدد کیوں کرتے ہیں اور اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوتا۔ یہ سوالات امریکہ اور مغربی دنیا کے لیے باعث غور ہیں۔
اسرائیل کا احتساب
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کا احتساب بھی ہونا چاہیے، اور امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے۔