اربابِِ اختیار کو نور جہاں کی بے کسی پر ترس آگیا، آہستہ آہستہ مزار کی تعمیر نو شروع ہوگئی، اب ریل گاڑیاں مقبرے کی چار دیواری سے ہو کر گزرتی ہیں

مصنف کی معلومات

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 161

یہ بھی پڑھیں: امدادی سامان غزہ لانیوالے جہاز میڈلین سے اغوا، 12 امدادی کارکنان حراستی مرکز منتقل

جہانگیر کا مقبرہ

جہانگیر کا مقبرہ ابھی تک اپنی پوری شان و شوکت سے قائم ہے۔ وہاں سیاحوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ مگر اس کے قریب، ریلوے لائن کے دوسری طرف، ملکہ نور جہاں کا مقبرہ ایک ویران اور اجڑا ہوا منظر پیش کرتا ہے، جہاں بہت کم لوگ فاتحہ پڑھنے آتے ہیں۔ سارا دن بچے کرکٹ کھیلتے ہیں اور شام ہوتے ہی نشئی وہاں آ چکے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر 9 صفحات کا فیصلہ جاری

حدیث محبت

پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں، کوئی چار پھول چڑھائے کیوں
کوئی آ کے شمعیں جلائے کیوں، میں وہ بے کسی کا مزار ہوں۔
برسوں تک بادشاہ اور ہندوستان کی رعایا کے دلوں پر راج کرنے والی نور جہاں کو شاید اپنی اس بے توقیری کا اندازہ قضا سے پہلے ہوگیا تھا۔ اس نے اپنی قبر کے کتبے پر یہ شعر لکھوایا:
بر مزار ما غریباں نے چراغ نے گلے
نے پر پروانہ سوزد نے صدائے بلبلے

یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان کو کپتانی کی پیشکش: ان کا حیرت انگیز رد عمل کیا ہوگا؟

ساحر لدھیانوی کی نظم

نور جہاں کے مزار کی تباہی پر ساحر لدھیانوی نے ایک پوری نظم لکھی، جس کا ایک بند خاص طور پر دل کو افسردہ کر دیتا ہے:
سہمی سہمی سی فضاؤں میں یہ ویراں مرقد
اتنا خاموش ہے فریاد کناں ہو جیسے
سرد شاخوں میں ہوا چیخ رہی ہے ایسے
روح تقدیس و وفا مرثیہ خواں ہو جیسے

یہ بھی پڑھیں: موسم سرما میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی فراہمی کا شیڈول جاری

تعمیر نو کا آغاز

اب شاید ارباب اختیار کو نور جہاں کی بے کسی پر کچھ ترس آگیا ہے، اور آہستہ آہستہ مزار کی تعمیر نو شروع ہو گئی ہے۔ اس کے احاطے کی چار دیواری بنا کر محفوظ بنایا گیا ہے، اور برباد عمارت کے چہرے پر دوبارہ سرخ پتھر جڑ دئیے گئے ہیں۔ اس کے ویران گلشن میں اب ایک بار پھر پھول کھلنے لگے ہیں۔

گوجرانوالہ کی معلومات

گوجرانوالہ میں 3 مختلف اسٹیشن لگتے ہیں: دو شہر کے اور ایک چھاؤنی کے لیے۔ مرکزی اسٹیشن ایک عام اور بڑا اسٹیشن ہے جہاں تقریباً ہر ایکسپریس اور پسنجر گاڑی ٹھہرتی ہے۔ یہ پنجاب کا بڑا انتظامی ڈویژن اور ایک بہت بڑا صنعتی شہر بھی ہے، جہاں بے شمار سرکاری دفاتر، ہسپتال اور تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ گوجرانوالہ پاکستان کے 10 بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ایک اہم صنعتی اور تجارتی مرکز ہے، جہاں الیکٹرونک، مشینری، اور تعمیراتی سامان کی بڑی فیکٹریاں ہیں۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...