ٹرمپ کو 2 ہفتے کی ڈیڈ لائنز دینے کا شوق ہے، بی بی سی

امریکی صدر کا ایران پر ممکنہ فوجی حملے کا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اگلے 2ہفتوں کے اندر اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آیا ایران پر فوجی حملہ کیا جائے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول عوامی مینڈیٹ سے پاکستان کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، صدر زرداری
ٹرمپ کی دو ہفتوں کی ڈیڈ لائنز
بی بی سی کے مطابق اگر صدر ٹرمپ کو کسی چیز کا شوق ہے، تو وہ ہے "2ہفتے کی ڈیڈ لائنز دینا"۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے کس طیارے نے رافیل کا شکار کیا؟ ایسی خبر آگئی کہ پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوجائے
روس کو دی گئی ڈیڈ لائن
ساڑھے تین ہفتے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس کو 2 ہفتے دیئے جا رہے ہیں تاکہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے اپنی سنجیدگی ظاہر کرے، ورنہ نئی اقتصادی پابندیاں لگیں گی۔ لیکن ابھی تک اس بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: براہموس اسٹوریج سائٹ کو تباہ کرنے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی
نئے ٹیرف لیولز کا اعلان
ایک ہفتہ قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ تقریباً 2ہفتوں میں امریکہ اپنے تجارتی شراکت داروں کو نئے ٹیرف لیولز کے بارے میں خطوط بھیجے گا۔ مئی میں بھی انہوں نے 2سے3 ہفتوں کی ایسی ہی ٹائم لائن دی تھی نئے امپورٹ ڈیوٹیز کے لیے، لیکن وہ مدت گزر گئی اور کوئی اقدام نہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس، عیدالاضحیٰ کے حوالے سے اہم فیصلے، میانوالی میں رینجرز کی تعیناتی میں توسیع
ہیلتھ کیئر پلان کا وعدہ
سنہ 2020 میں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ "ایک مکمل اور جامع ہیلتھ کیئر پلان" دو ہفتوں میں پیش کریں گے۔ لیکن ایسا کوئی منصوبہ کبھی جاری نہیں کیا گیا۔ یہ محض ان بے شمار 2ہفتوں پر مبنی وعدوں میں سے ایک تھا جو انہوں نے اپنے پہلے صدارتی دور میں مختلف پالیسیوں کے حوالے سے کیے، جن میں انفراسٹرکچر، ٹیکسز، اور پیرس کلائمیٹ معاہدے سے علیحدگی جیسے مسائل شامل تھے۔ بعد میں ٹرمپ نے ان میں سے کچھ وعدے پورے بھی کیے۔
اختیارات اور "2ہفتے" کی حقیقت
جنگ و امن سے متعلق فیصلے صدر کے سب سے اہم اختیارات میں شامل ہوتے ہیں لیکن ماضی یہ بتاتا ہے کہ ٹرمپ کے لیے "2ہفتے" کی ڈیڈ لائن شاذ و نادر ہی حرفِ آخر ہوتی ہے۔