پاکستانی جرنیلوں نے کبھی نیشنل سیکیورٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا، بھارتی تجزیہ کار پراوین سوامی

بھارتی دفاعی تجزیہ کار کا بیان
نئی دہلی( ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین سوامی کہتے ہیں کہ کہا جارہا ہے عاصم منیر نے ٹرمپ کیساتھ کھانا کھایا، امریکہ کو بہت کچھ دیا لیکن ایک بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ پاکستانی جرنیلوں نے کبھی نیشنل سیکیورٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ 2025-26، سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی صنعتی ترقی، برآمدات کے فروغ کے لیے تجاویز پیش، سپر ٹیکس کے خاتمے اور زیرو ریٹنگ بحال کرنے کا مطالبہ
جنرل عاصم منیر کا کردار
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پراوین کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ظہرانے پر ہر طرف چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ جنرل عاصم منیر نے امریکیوں کو بہت کچھ دے دیا وغیرہ وغیرہ۔ ایک بات اپنے ذہن میں رکھیں کہ پاکستانی جرنیلوں نے کبھی بھی اپنی قومی سلامتی کو داؤ پر نہیں لگایا۔ جب نائن الیون ہوا تو جنرل مشرف نے انتہائی سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کا ساتھ تو دیا مگر انہوں نے ڈبل گیم کی اور اپنی قومی سلامتی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت نے 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے کے اقدامات کا آغاز کر دیا
امریکی ایئر بیسز کی باتیں
اس بات پر یقین کرنے کی کوئی وجہ ہی نہیں ہے کہ جنرل عاصم منیر سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کریں گے۔ اب یہ جو ایئر بیسز امریکہ کو دینے کی باتیں ہو رہی ہیں ایسا کچھ نہیں ہونے والا، وہ ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔ پاکستانیوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ انڈیا ہے مگر اس کا آہنی بھائی چین ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جنرل عاصم منیر اور امریکی صدر کے درمیان جو بھی بات ہوئی ہو گی وہ چین کی اعلیٰ قیادت سے ضرور اس پر تبادلہ خیال کریں گے۔
بھارتی خارجہ پالیسی کا تجزیہ
انہوں نے امریکہ کے ایران و اسرائیل جنگ میں کودنے پر انڈیا کی پوزیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی بکھری ہوئی ہے۔ انٹرنیشنل نارتھ ساوتھ کوریڈور اور انڈیا مڈل ایسٹ یورپ کوریڈور بند ہو چکے ہیں۔ ہم نے بجائے ایران اور فلسطین کے اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ تعلقات قائم کیے جس پر ہمارے ان ممالک سے تعلقات متاثر ہوئے۔ اب ایران کے لیے بھارت ترجیح نہیں رہا۔ دنیا کا جنوبی حصہ اب بھارت کی طرف نہیں دیکھ رہا۔ بھارتی خارجہ پالیسی تباہ ہو چکی ہے کیونکہ بھارت نے اپنے قومی مفادات اور قومی سلامتی کا خیال نہیں رکھا۔