یہ جنگ شروع آپ نے کی ہے لیکن اسے ختم ہم کریں گے: پاسداران انقلاب کی امریکی صدر کو دھمکی

ایران کا امریکہ کے خلاف سخت موقف

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان ابراہیم زلفقاری کا کہنا ہے کہ امریکہ براہ راست جنگ میں شامل ہو گیا ہے اور اس نے ایران کی ’مقدس سرزمین‘ کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے گورنر سے جامعات کی چانسلرشپ کا اختیار واپس لے لیا

امریکہ کے خلاف آپریشنز کی دھمکی

بی بی سی کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی خلاف ’طاقتور اور ٹارگٹڈ آپریشنز‘ کیے جائیں گے اور اسے ’بھاری، افسوسناک اور غیر متوقع نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکی صدر کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے ترجمان نے انگریزی میں کہا، ’مسٹر ٹرمپ، یہ جنگ شروع آپ نے کی ہے لیکن اسے ختم ہم کریں گے!‘

یہ بھی پڑھیں: سمندر دو مخصوص خطوں میں تیزی سے گرم ہونے لگا، ماہرین موسمیات کے انکشاف نے خطرے کی گھنٹی بجادی

ایرانی کمانڈر کا بیان

دوسری جانب ایرانی میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایران کے کمانڈر ان چیف امیر حاتمی کو ایک آپریشن روم میں ساتھی افسران سے بات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ایرانی کمانڈر ان چیف کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ماضی میں جب بھی امریکہ نے ایران کے خلاف ’مجرمانہ کارروائی‘ کی تو انھیں اس کا ’فیصلہ کن جواب ملا ہے، اور اس بار بھی ایسا ہی ہو گا۔‘

ایرانی افواج کا عزم

دریں اثنا، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف عبدالرحیم موسوی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملے کے بعد ان کی افواج کی جانب سے امریکی فوجیوں کے خلاف ’کسی بھی قسم کی کارروائی‘ کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ایران ’کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔‘

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...