اسرائیل کا ایران پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، شدید جواب دینے کا اعلان

جواب میں جنگ بندی کا خطرہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی چند گھنٹے کے بعد ہی کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے کیونکہ اسرائیل نے ایران پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل داغنے کا الزام عائد کیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: پابندی کے باوجود بھارتی سکرینوں پر پاکستان کا قومی نغمہ چلا دیاگیا، عطا تارڑ کا دلچسپ انکشاف
اسرائیلی ملٹری کا بیان
اسرائیلی ملٹری کا کہناہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے ہیں، ہمارا دفاعی نظام ایرانی میزائلوں کو انٹرسپٹ کر رہاہے، شہریوں کو بنکرز میں جانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے یہ بیان ٹرمپ کے جنگ بندی کے اعلان کے 3 گھنٹے کے بعد سامنے آیاہے جب انہوں نے کہا کہ جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہو گیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب جانے کے لیے مودی نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی لیکن واپسی پر کیا کیا؟ تفصیل سامنے آ گئی
وزیر دفاع کا اعلان
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد ہم ایک مرتبہ پھر ایران پر حملے شروع کریں گے۔ ان کا کہناتھا کہ اسرائیلی فوج کو ہدایت دی ہے کہ "تہران کے قلب میں ایرانی حکومت کے اہداف پر بھرپور اور شدید حملے کیے جائیں"۔
امریکی صدر کی پالیسی پر عملدرآمد
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ "امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کی ایران کی کھلی خلاف ورزی، اور اسرائیلی حکومت کی اس پالیسی کے تحت کیا گیا ہے جس کے مطابق کسی بھی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دیا جائے گا"۔