مستقبل میں اہم اور بڑا جنکشن بننے جا رہا ہے، ریل گاڑیاں خنجراب اور کاشغر تک چلیں گی، جہاں سے اسے چین کے مختلف شہروں سے ملا دیا جائے گا۔

مصنف کی تفصیلات
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 169
یہ بھی پڑھیں: پریش راول کی ’ہیرا پھیری 3‘ سے علیحدگی کی اصل وجوہات سامنے آ گئیں
ٹیکسلا چھاؤنی: موجودہ صورتحال
ٹیکسلا چھاؤنی، سی پیک جنکشن ایک عام سا جنکشن ہے جہاں سے ایک گاڑی حویلیاں کو جاتی ہے، جو ہری پور ہزارہ کا ایک چھوٹا سا شہر ہے۔ وہاں مسلح افواج کی ایک بڑی چھاؤنی موجود ہے۔ مستقبل میں یہ ایک بہت اہم اور بڑا جنکشن بننے جا رہا ہے جہاں سے ریل گاڑیاں حویلیاں سے ہوتی ہوئی چین کی سرحد پر واقع خنجراب اور پھر کاشغر تک چلیں گی۔ یہ ریلوے لائن سرکاری طور پر ایم ایل 5 کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ سی پیک منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس منصوبے کی فیز ایبلٹی رپورٹ تیار ہو چکی ہے اور دونوں حکومتوں کی منظوری کا انتظار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولہویں ابوظہبی واؤنڈ کیئر کانفرنس 2025 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، 39 ممالک سے 1400 سے زائد پروفیشنلز کی شرکت
ٹیکسلا کا معاشی منظرنامہ
ٹیکسلا کے گرد و نواح میں پاکستان کی دفاعی تنصیبات، ہیوی مکینیکل اور ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے ساتھ دوسری فیکٹریاں موجود ہیں۔ یہاں ٹینکوں اور آرمرڈ گاڑیوں کے کارخانے بھی ہیں۔ اس علاقے میں بدھ مت کے آثار قدیمہ کے کھنڈرات ملتے ہیں، جن میں ہزاروں سال پرانی یونیورسٹی بھی شامل ہے۔ ان آثار قدیمہ کی نمائش کے لئے ٹیکسلا میں ایک عجائب گھر بنایا گیا ہے، جہاں ہمیشہ غیر ملکی سیاحوں کا رش رہتا ہے۔ یہاں انجینئرنگ یونیورسٹی، ایک ہائی ٹیک یونیورسٹی اور عسکری نوعیت کے تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔ اسٹیشن سے دور ہی سیمنٹ اور دیگر مصنوعات کی کئی فیکٹریاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی شرکت
واہ کینٹ: دفاعِ وطن
واہ کینٹ کا اسٹیشن ٹیکسلا سے قریب ہے، جہاں پاکستان کی سب سے بڑی اسلحہ ساز واہ آرڈیننس فیکٹریاں واقع ہیں۔ یہاں جدید ترین اسلحہ، گولہ بارود، میزائل اور بم تیار کیے جاتے ہیں۔ واہ کینٹ تقریباً ساٹھ کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور یہ ایک خوبصورت شہر ہے جہاں کے زیادہ تر لوگ انہی فیکٹریوں میں ملازمت کرتے ہیں۔ یہ شہر تعلیمی اعتبار سے بھی پاکستان کا سب سے زیادہ تعلیم یافتہ شہر مانا جاتا ہے، جس کی شرح خواندگی تقریباً سو فیصد ہے۔ یہاں بہت سی میڈیکل، انجینئرنگ، اور کمپیوٹر یونیورسٹیاں موجود ہیں۔
ذاتی تجربات
اس شہر کی عسکری کنٹرول کی وجہ سے یہ ایک بہت ہی پر امن شہر ہے۔ مجھے یہاں 3 سال قیام کرنے کا موقع ملا، جو میری عملی زندگی کے بہترین سال تھے۔ میرا ہمیشہ یہی خواب رہا کہ میں یہاں مستقل طور پر قیام کروں، مگر ایسا ممکن نہ ہوا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔