سانحۂ سوات پر اجلاس، اہم اقدامات کا فیصلہ

سانحہ سوات کے بعد اہم اقدامات
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے ترجمان نے کہا ہے کہ سانحہ سوات کے پیشِ نظر اہم اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو 3 دنوں میں تمام تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
اجلاس کی تفصیلات
وزیر اعلیٰ کے ترجمان فراز احمد مغل کے مطابق، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکریٹری کی زیرِ صدارت سوات میں اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، ترجمان وزیر اعلیٰ، ایم پی ایز اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ چیف سیکریٹری نے جائے حادثہ پر پولیس کی غیر موجودگی پر ایس پی سے وضاحت طلب کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے الیکٹرک وہیکلز پالیسی بنالی، زبردست پیشکش کر دی
اجلاس میں کیے گئے فیصلے
’’جیو نیوز‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اجلاس میں ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی، دریا کنارے قانونی و غیر قانونی مٹی نکالنے کی سرگرمیاں فوری بند کرنے اور بغیر اجازت تعمیر شدہ ہوٹلز کو فوری ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سیلابی صورتحال میں لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تجاوزات کے خاتمے کے احکامات
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں دریائے سوات سمیت مختلف مقامات پر تجاوزات کو بلا تفریق ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ دریا کنارے بیریئرز نصب کرنے اور سیاحتی مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر پیٹرولنگ بڑھانے کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران ہدایت کی گئی کہ ضلعی انتظامیہ 3 دنوں میں تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنائے گی۔