گوجرانوالہ میں باپ نے دو بیٹیوں کو قتل کردیا

گوجرانوالہ میں دو بہنوں کا قتل
گوجرانوالہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحصیل نوشہرہ ورکاں میں مبینہ ڈکیتی کے دوران 2 بہنوں کے قتل کے الزام میں والدین کو گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جرمن پارلیمنٹ کے انتخاب میں فریڈرک مرز صرف چھ ووٹوں سے چانسلر بننے میں ناکام
واقعہ کی تفصیلات
پنجاب پولیس کے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دونوں بہنوں کو 18 مئی کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ اٹلی پلٹ والد نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دے کر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شاختیں و علامتیں آپ کے بچپن کی یادگاریں ہیں، جس چیز کو اپنی نگاہوں سے دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں عین وہی نظر آتی ہے حتیٰ کہ آئینوں میں بھی.
پولیس کی تحقیقات
پولیس نے بتایاکہ جائے وقوعہ پر ڈکیتی کے آثار بھی نہیں تھے اور نہ ہی گھر میں داخل ہونے کا کوئی راستہ تھا۔ گلی میں لگے کمیروں سے پتہ چلا کہ کوئی اجنبی گھر کی طرف گیا اور نہیں واپس آیا تھا۔ والدین کا بیان بھی مشکوک تھا جس پر ان کے کردار پر شبہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے ادارہ برائے امراض گردہ ومثانہ میں گردوں کی پیوندکاری کی سہولت کا آغاز
والدین کی اعتراف جرم
پولیس کے مطابق والدین کے مشکوک بیان کی بنیاد پر پوچھ گچھ کی گئی تو دونوں نے اعتراف جرم کیا، جس پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ والدین نے پولیس کو بیان دیا کہ ایک بیٹی کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کیا گیا، جبکہ دوسری بیٹی نکاح میں شامل تھی اور بہن کی مدد کرتی تھی۔
قتل کی وجوہات
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ملزمان کی بڑی بیٹی نے اپنے کلاس فیلو کے ساتھ والدین کی مرضی کے بغیر نکاح کیا تھا۔ چھوٹی بہن بھی نکاح میں شامل تھی اور بہن کی مدد کرتی تھی۔ لڑکی کی ماں کو علم ہونے پر اٹلی میں مقیم شوہر کو بتایا تو وہ فوری واپس پہنچ گیا اور 22 سالہ تانیہ اور 18 سالہ انیلہ کو 18 مئی کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔