سیاسی مداخلت ہر دور میں رہی ہے، یہ اتنی بڑھ چکی ہے کہ سرکاری ملازمت میاؤں بلی ہی بن گئی ہے، ہر کوئی ڈراتا اور سنگین نتائج کی دھمکی دیتا ہے۔

مصنف: شہزاد احمد حمید

قسط: 212

الیکشن کا ماحول

ادھر لالہ موسیٰ میں زور دار الیکشن چل رہا تھا۔ ایک سے ایک سخت مقابلہ تھا۔ جیسے جیسے الیکشن کے دن قریب آ رہے تھے، افسران پر بھی دباؤ بڑھتا جا رہا تھا۔ لالہ موسیٰ دفتر سے سات آٹھ کلو میٹر دور ”گنجہ“ نامی یونین کونسل میں کانٹے کا مقابلہ تھا۔

سیاسی خاندان کی مداخلت

ایک طرف علاقہ کا سیاسی اور مالی لحاظ سے بڑا گھر تھا جس کے کچھ افراد سرکاری ملازمت میں تھے اور علاقہ کے ایم پی اے اسلم کائرہ صاحب اس گھر کے چوہدری رؤف کو ہر قیمت پر جتوانا چاہتے تھے جبکہ دوسری طرف چوہدری اعظم مرحوم تھے۔ شریفوں کے ساتھ شریف اور بروں کے ساتھ بہت ہی برا تھا۔ اپنے حق کے لئے لڑنے والا، یار بادشاہ اور جی دار شخص۔

دباؤ اور چالاکی

مجھے وہ چھوٹے بھائیوں کی طرح عزیز رکھتا تھا۔ حاجی اصغر کائرہ صاحب ایم این اے اس کے بڑے سپورٹر تھے۔ سارا دباؤ پراجیکٹ منیجر لالہ موسیٰ اور میرے پیش رو طارق شیخ پر تھا۔ اس دور میں چیئرمین کا انتخاب منتخب کونسلرز کرتے تھے۔ یہ دونوں حضرات چیئرمین کے امیدوار تھے۔

انتخابات کی شاخسانہ

الیکشن والے دن شیخ طارق سے چوہدری رؤف کو منتخب کروانے کے لئے بڑا دباؤ تھا۔ دباؤ ڈالنے والوں میں خود اس کے ماموں حفیظ اللہ شیخ بھی شامل تھے۔ سیاست میں اپنا مفاد ہی عزیز ہوتا تھا۔ چوہدری اعظم کے پاس ایک ممبر زیادہ تھا، جسے غائب کیا گیا۔ ہماری سیاست کا گھٹیا پن۔

جان کی حفاظت

سیکرٹری یونین کونسل لالہ اعجاز نے غلط کاروائی لکھنے سے انکار کر دیا کہ وہ بھی علاقے کے تگڑے اور معزز گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ نزلہ بیچارے طارق پر گرا۔ اُسے سب کچھ خود ہی کرنا پڑا۔ چوہدری رؤف کو تو اس نے جتوا دیا لیکن ایسا کرنے کے نتائج کو شاید مد نظر نہیں رکھا تھا۔

منتقلی اور جلاوطنی

چوہدری اعظم اور ان کے ساتھی شیخ طارق کی جان کے درپے ہو گئے۔ خطرہ جب حد سے بڑھا تو شیخ طارق کو چھٹی دلوا کر اسلم کائرہ نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے اٹلی بھجوا دیا۔ وہ تقریباً 2 سال جلاوطنی کی زندگی گزار کر واپس آیا جب چوہدری اعظم بہت بیمار ہو چکے تھے اور الیکشن والا معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔

تعلیم اور کام کا آغاز

ایک بار واپس آکر اس نے جائے پناہ ”لالہ موسیٰ اکیڈمی“ جوائن کی اور پھر وہاں سے ایک امریکن فنڈڈ پروگرام میں deputation پر چلا گیا۔ یہ پروگرام ختم ہوا تو وہ واپس جائے پناہ پہنچ گیا۔

سرکاری نوکری کی حقیقت

سرکاری نوکری باہر سے جتنی شاندار نظر آتی ہے، اندر سے اتنی ہی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ سیاسی مداخلت ہر دور میں رہی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ اتنی بڑھ چکی ہے کہ سرکاری ملازمت میاؤں بلی ہی بن گئی ہے۔

نتیجہ

اللہ کی معثیت اللہ ہی جانتا ہے، ہم تو صرف اٹکل پچو ہی لگاتے ہیں۔ یہ بغل بچے سیاست دانوں کی ڈگڈگی پر برہنہ پا رقص کرنے کا فن خوب سیکھ چکے ہیں اور اس رقص زنجیر کی قیمت وہ عوام سے وصول کرتے ہیں۔ (جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...