سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، اگر تحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کا حق نہیں تو دیگر جماعتوں کو بھی نہیں لینی چاہیں: حامد میر

حامد میر کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ "چلیں اس حدتک مان لیتے ہیں کہ پی ٹی آءی کی قیادت درست فیصلہ نہیں کرسکی ان کا ان نشستوں پر کوئی حق نہیں، اگر ان کا حق نہیں تو کیا مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جے یوآئی ایف کا کوئی حق ہے، میرا خیال ہے کہ ان کابھی کوئی حق نہیں، ان کو یہ نشستیں نہیں لینی چاہیں، لیکن وہ لیں گے"۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟ سردار لطیف کھوسہ
اعتماد کی کمی
ان کا مزید کہنا تھاکہ اس معاملے سے پاکستان میں آئین، قانون اور عدالتوں سے لوگوں کا اعتماد بری طرح مجروح ہوا جو اچھی بات نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 منظور
سپریم کورٹ کا حکم
یادرہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے 12 جولائی 2024 کے اس اکثریتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فروری 2024 میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دی جائیں۔
عدالتی فیصلے کی تفصیلات
عدالت اعظمیٰ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ مخصوص نشستیں نہ پاکستان تحریک انصاف کو مل سکتی ہیں اور نہ ہی سنی اتحاد کونسل کو۔ عدالت نے یہ فیصلہ سات پانچ کی اکثریت سے دیتے ہوئے یہ اپیلیں منظور کی اور اس عدالتی فیصلے کے بعد قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی 77 مخصوص نشستیں بحال کر دی گئی ہیں۔