معلوم ہے ایران کا افزودہ یورینیئم کہاں دفن ہے، حملوں کا اثر پوری دنیا پر پڑا: نیتن یاہو

نیتن یاہو کا تہران کے ایٹمی پروگرام پر بیان
یروشلم(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ تہران دوبارہ اپنا پروگرام شروع کرنے کی کوشش کر سکتا ہے، امریکہ اور اسرائیل کو اس مسئلے کو ’کینسر‘ کی طرح لینا ہوگا، جس پر مسلسل نظر رکھنا ضروری ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ ایران کا افزودہ یورینیئم زیر زمین کہاں دفن ہے؟
یہ بھی پڑھیں: ایک اور جھوٹ، ارنب گوسوامی نے بے بنیاد دعویٰ کیا،سچے ثابت ہوئے تو 1 کروڑ روپے دینے کو تیار ہوں”:حامد میر کا کھلا چیلنج
ماریا بارٹی رومو سے گفتگو
ڈان نیوز کے مطابق فوکس بزنس کی ماریا بارٹی رومو سے ’مارنگ ودھ ماریا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ایرانی خوفزدہ ہیں، ایران نے طاقت دیکھ لی ہے، امریکہ کی طاقت، اسرائیل کی طاقت، اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ طاقت۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں کرفیو نافذ
عالمی اثرات پر تبصرہ
انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر حملوں کا اثر صرف مشرق وسطیٰ پر نہیں بلکہ پوری دنیا پر پڑا ہے، سب نے اسے دیکھا ہے۔ نیتن یاہو کے بیانات اُن سیکیورٹی ماہرین کے انتباہات کے برخلاف ہیں، جو کہتے ہیں کہ تہران ایٹمی پروگرام کی ترقی میں اب بھی دلچسپی رکھتا ہے، تاہم، نیتن یاہو نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکہ اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو یا تین بار بھی کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹماٹر اور پیاز کی کاشت میں اضافے کیلئے میکانائزڈ فارمنگ کا اعلان
امریکہ اور اسرائیل کا کردار
اسرائیلی وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ تہران دوبارہ اپنا پروگرام شروع کرنے کی کوشش کر سکتا ہے، اور کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو اس مسئلے کو ’کینسر‘ کی طرح لینا ہوگا، جس پر مسلسل نظر رکھنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دیگر ٹیمیں پاکستان آ سکتی ہیں تو بھارت کو کیا مسئلہ ہے، پی سی بی نے بھارت کے آنے سے انکار پر آئی سی سی کو خط لکھ دیا
ٹرمپ انتظامیہ کے دعوے
ٹرمپ انتظامیہ نے پرزور طریقے سے اس کی تردید کی ہے کہ ایران، امریکی حملوں سے قبل، فردو کے ایٹمی مقام سے افزودہ یورینیم منتقل کرنے میں کامیاب رہا، حملے سے پہلے کی سیٹلائٹ تصاویر میں اس مقام پر تقریباً درجن بھر ٹرک دیکھے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ کے علاقے میں پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل
صہیونی وزیراعظم کے خدشات
تاہم، نیتن یاہو نے بدھ کے روز ٹرمپ انتظامیہ کے ان دعوؤں سے اختلاف کرتے ہوئے اسرائیلی انٹیلی جنس کے حوالے سے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افزودہ یورینیئم (مواد) کہاں زیر زمین دفن کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی فاتح اور رنر اپ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟ جانئے
ایٹمی ہتھیاروں کی صلاحیت
صہیونی وزیراعظم نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار بنانے کی مکمل صلاحیت ہے، چاہے تہران نے کچھ افزودہ یورینیم اپنے اعلیٰ ترین نیوکلیئر مقام سے منتقل کر لیا ہو، کیوں کہ ان کے ایٹمی پروگرام کے دیگر اہم عناصر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی بھارت نے کشن گنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا؟ خبررساں ایجنسی کا دعویٰ
ایران کی مذاکرات کی پیشکش
ان کا کہنا تھا کہ افزودہ یورینیم ایٹم بم بنانے کے لیے کافی نہیں ہوتا، یہ ایک ضروری جزو ضرور ہے، لیکن تنہا ایٹم بم کی تیاری کے لیے کافی نہیں۔ ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، تاکہ آگے کا راستہ تلاش کیا جا سکے، لیکن ایران اور امریکہ نے واضح نہیں کیا کہ ان مذاکرات میں کیا شامل ہوگا۔
ٹرمپ کی پوزیشن
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ تہران کو یورینیم افزودگی کا پروگرام رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانا چاہتے ہیں۔