شمالی کوریا کی یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کو مکمل تعاون کی پیشکش

شمالی کوریا کی روس کو مکمل حمایت کی پیشکش
پیونگیانگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے ماسکو کو یوکرین کیخلاف جنگ میں مکمل طور پر تعاون کی پیشکش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پہلگام واقعے میں ہلاک افراد بےگناہ تھے: رانا ثناء اللہ
کیم جونگ اُن اور سرگئی لاوروف کی ملاقات
ڈان نیوز نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ پیونگیانگ کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ کِم جونگ اُن نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے ماسکو کو مکمل حمایت کی پیشکش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ ؛ملزم صارم برنی کی اعتراضات دور نہ کرنے پر فیصلہ مسترد کرنے درخواست مسترد
ماسکو اور پیونگیانگ کے تعلقات
سرگئی لاوروف کا دورہِ شمالی کوریا، ماسکو کے اعلیٰ حکام کے اُن متعدد اہم دوروں میں سے ایک ہے جو روس اور پیانگ یانگ کے درمیان فوجی اور سیاسی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، ایک ایسے وقت میں جب ماسکو، یوکرین کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف آئندہ ہفتے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے
شمالی کوریا کی فوجی معاونت
رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا نے روسی علاقے کورسک سے یوکرینی فوجیوں کو نکالنے کے لیے ہزاروں فوجی بھیجے بلکہ ماسکو کو گولہ بارود اور میزائل بھی فراہم کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت جانے کی اجازت دے دی
دوستانہ مذاکرات
ماسکو نے بتایا کہ لاوروف اور کم کے درمیان بات چیت گرم جوش اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ روسی وزارت خارجہ کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سر گیا لاوروف نے کورسک میں شمالی کوریا کے کردار اور روسی آپریشن کی حمایت پر پیانگ یانگ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے، ساتھ ہی دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ کورین جزیرہ نما پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کی ذمہ داری مغربی طاقتوں پر عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صومالی قذاقوں سے خوفزدہ پاکستانی اور ایرانی مچھیرے: “یہ اپنی موت کی طرف خود بڑھنے جیسا ہے”
ویڈیو ملاقات اور کورین بحران
روسی وزرات خارجہ نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی ویڈیو بھی ٹیلیگرام پر جاری کی، جس میں دونوں رہنماؤں کو مصافحہ کرتے اور گلے ملتے ہوئے دکھایا گیا۔ یہ ملاقات شمالی کوریا کے مشرقی ساحلی شہر ونسان میں ہوئی۔
کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے نے بتایا کہ کم جونگ اُن نے سرگئی لاوروف سے کہا ہے کہ پیانگ یانگ، یوکرینی بحران کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے روسی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی غیر مشروط حمایت اور ماسکو کی حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برسوں سے زیرالتوا مقدمات ٹارگٹ ہیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
روس کی قیادت کی تعریف
شمالی کوریا کے سربراہ نے مزید کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ روسی فوج اور عوام اپنے ملک کی عزت اور بنیادی مفادات کے دفاع کی اس مقدس جدوجہد میں لازماً فتح یاب ہوں گے۔ کِم جونگ اُن نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی شاندار قیادت کی بھی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک ہزار روپے کی کمی
مستقبل کے لیے روابط
روسی خبر رساں ادارے ٹاس نے رپورٹ کیا ہے کہ سرگئی لاوروف نے کم جونگ اُن کو بتایا کہ صدر پیوٹن مستقبل میں بھی براہ راست رابطے جاری رکھنے کی امید رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا بنوں میں فتنہ الخوارج کیخلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
پروازوں کا آغاز
سر گئی لاوروف کے حالیہ دورہِ شمالی کوریا سے قبل، روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان ہفتے میں 2 بار پروازیں شروع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نادرا دفاتر کے باہر PAK-ID موبائل ایپ کے ذریعے شہریوں کے ساتھ فراڈ، انتباہ جاری
شمالی کوریا کا سیاحتی مقام
روسی وزیرِ خارجہ نے شمالی کوریا کے ونسان شہر کو شاندار سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ یہ نہ صرف مقامی شہریوں بلکہ روسی سیاحوں میں بھی مقبول ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر کا بیانیہ اور بھارتی اضطراب
ناقابلِ تسخیر اتحاد
کے سی این اے نے 12 جون کو سرگئی لاوروف اور شمالی کوریا کی وزیر خارجہ چوئی سن ہوئی کے ونسان میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں جاری بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اب ایک ’ناقابلِ تسخیر اتحاد‘ میں تبدیل ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی بخاری نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
یوکرینی تنازع میں تعاون
بیان میں مزید کہا گیا کہ روس نے شمالی کوریا کی ریاستی سلامتی کے دفاع کی جائز کوششوں میں مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ جواباً، شمالی کوریا نے بھی یوکرینی تنازع کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے ماسکو کی تمام کارروائیوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ظفروال؛ کسانوں نے بھارتی نسل کے 10 فٹ لمبے کوبرا سانپ کو پکڑ کر مار دیا
شمالی کوریائی فوجیوں کی تعداد
ٹاس نے اس سے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ سرگئی لاوروگ نے یوکرین کیخلاف روسی کی مدد کے لیے تعینات شمالی کوریائی فوجیوں کا شکریہ ادا کیا گی۔
جنوبی کوریا کے مطابق، تقریباً 600 شمالی کوریائی فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ساڑھے 6 سال بعد ڈیوڈ وارنر کے آسٹریلوی کپتان بننے پر عائد پابندی ختم
فوجی تعیناتیاں
شمالی کوریا نے پہلی بار اپریل میں تصدیق کی تھی کہ اس نے روس کی جنگ میں مدد کے لیے اپنے فوجی تعینات کیے ہیں، اور یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ اس کے کچھ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رائے ونڈ میں خاتون کی ہاتھ، پاؤں بندھی لاش برآمد
عزم کی تجدید
روسی وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشترکہ طور پر ان عالمی طاقتوں کی بالادستی کی خواہشات کے خلاف مزاحمت کریں گے، جو شمال مشرقی ایشیا اور پورے ایشیا پیسفک خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں۔
ماضی کے معاہدے
یاد رہے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے گزشتہ برس دورہِ پیانگ یانگ کے دوران دونوں ممالک نے فوجی معاہدہ کیا تھا جس میں ایک شق ساتھ ملکر دفاع کی بھی تھی۔