شمالی کوریا کی یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کو مکمل تعاون کی پیشکش

شمالی کوریا کی روس کو مکمل حمایت کی پیشکش
پیونگیانگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے ماسکو کو یوکرین کیخلاف جنگ میں مکمل طور پر تعاون کی پیشکش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدہ صورتحال، صدر زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات، موجودہ حالات پر گفتگو
کیم جونگ اُن اور سرگئی لاوروف کی ملاقات
ڈان نیوز نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ پیونگیانگ کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ کِم جونگ اُن نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے ماسکو کو مکمل حمایت کی پیشکش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی منصوبے کی نقل میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی لیکن ہاتھ کچھ نہ آیا، اقتصادی اور سیاسی نقصان
ماسکو اور پیونگیانگ کے تعلقات
سرگئی لاوروف کا دورہِ شمالی کوریا، ماسکو کے اعلیٰ حکام کے اُن متعدد اہم دوروں میں سے ایک ہے جو روس اور پیانگ یانگ کے درمیان فوجی اور سیاسی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، ایک ایسے وقت میں جب ماسکو، یوکرین کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے بات کریں گے: اعظم سواتی
شمالی کوریا کی فوجی معاونت
رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا نے روسی علاقے کورسک سے یوکرینی فوجیوں کو نکالنے کے لیے ہزاروں فوجی بھیجے بلکہ ماسکو کو گولہ بارود اور میزائل بھی فراہم کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 750 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15 اپریل کو ہو گی
دوستانہ مذاکرات
ماسکو نے بتایا کہ لاوروف اور کم کے درمیان بات چیت گرم جوش اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ روسی وزارت خارجہ کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سر گیا لاوروف نے کورسک میں شمالی کوریا کے کردار اور روسی آپریشن کی حمایت پر پیانگ یانگ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے، ساتھ ہی دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ کورین جزیرہ نما پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کی ذمہ داری مغربی طاقتوں پر عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان: دوسری شادی کی اجازت نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو قتل کروادیا
ویڈیو ملاقات اور کورین بحران
روسی وزرات خارجہ نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی ویڈیو بھی ٹیلیگرام پر جاری کی، جس میں دونوں رہنماؤں کو مصافحہ کرتے اور گلے ملتے ہوئے دکھایا گیا۔ یہ ملاقات شمالی کوریا کے مشرقی ساحلی شہر ونسان میں ہوئی۔
کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے نے بتایا کہ کم جونگ اُن نے سرگئی لاوروف سے کہا ہے کہ پیانگ یانگ، یوکرینی بحران کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے روسی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی غیر مشروط حمایت اور ماسکو کی حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی وی چینلز میرے والدین کو فون کر کے پوچھ رہے ہیں کہ۔۔۔‘ اداکارہ علیزے شاہ کا حیران کن دعویٰ
روس کی قیادت کی تعریف
شمالی کوریا کے سربراہ نے مزید کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ روسی فوج اور عوام اپنے ملک کی عزت اور بنیادی مفادات کے دفاع کی اس مقدس جدوجہد میں لازماً فتح یاب ہوں گے۔ کِم جونگ اُن نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی شاندار قیادت کی بھی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا
مستقبل کے لیے روابط
روسی خبر رساں ادارے ٹاس نے رپورٹ کیا ہے کہ سرگئی لاوروف نے کم جونگ اُن کو بتایا کہ صدر پیوٹن مستقبل میں بھی براہ راست رابطے جاری رکھنے کی امید رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے
پروازوں کا آغاز
سر گئی لاوروف کے حالیہ دورہِ شمالی کوریا سے قبل، روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان ہفتے میں 2 بار پروازیں شروع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
شمالی کوریا کا سیاحتی مقام
روسی وزیرِ خارجہ نے شمالی کوریا کے ونسان شہر کو شاندار سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ یہ نہ صرف مقامی شہریوں بلکہ روسی سیاحوں میں بھی مقبول ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مودی شکست کھانے کے بعد بھی باز نہ آیا، پاکستان کو براہموس میزائل سے حملے کی دھمکی دے ڈالی
ناقابلِ تسخیر اتحاد
کے سی این اے نے 12 جون کو سرگئی لاوروف اور شمالی کوریا کی وزیر خارجہ چوئی سن ہوئی کے ونسان میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں جاری بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اب ایک ’ناقابلِ تسخیر اتحاد‘ میں تبدیل ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور:پی ٹی آئی کی ضلعی تنظیم تحلیل، تمام عہدیدار فارغ
یوکرینی تنازع میں تعاون
بیان میں مزید کہا گیا کہ روس نے شمالی کوریا کی ریاستی سلامتی کے دفاع کی جائز کوششوں میں مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ جواباً، شمالی کوریا نے بھی یوکرینی تنازع کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے ماسکو کی تمام کارروائیوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ، جہاز سے آف لوڈ کرنے پر ایف آئی اے حکام کو طالبعلم کو ٹکٹ کے پیسے ادا کرنے کا حکم
شمالی کوریائی فوجیوں کی تعداد
ٹاس نے اس سے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ سرگئی لاوروگ نے یوکرین کیخلاف روسی کی مدد کے لیے تعینات شمالی کوریائی فوجیوں کا شکریہ ادا کیا گی۔
جنوبی کوریا کے مطابق، تقریباً 600 شمالی کوریائی فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جب بھارت کے فوجی سربراہ نے ایک پاکستانی فوجی افسر کو بہادری کے تمغے کی سفارش کی
فوجی تعیناتیاں
شمالی کوریا نے پہلی بار اپریل میں تصدیق کی تھی کہ اس نے روس کی جنگ میں مدد کے لیے اپنے فوجی تعینات کیے ہیں، اور یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ اس کے کچھ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا اہم اقدام، خواتین کے لیے ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم، صرف ایک فون کال پر کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی؟ جانیے
عزم کی تجدید
روسی وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشترکہ طور پر ان عالمی طاقتوں کی بالادستی کی خواہشات کے خلاف مزاحمت کریں گے، جو شمال مشرقی ایشیا اور پورے ایشیا پیسفک خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں۔
ماضی کے معاہدے
یاد رہے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے گزشتہ برس دورہِ پیانگ یانگ کے دوران دونوں ممالک نے فوجی معاہدہ کیا تھا جس میں ایک شق ساتھ ملکر دفاع کی بھی تھی۔